حرام کی کمائی پر زکٰوۃ لاگو ہوتی ہے یا نہیں ؟آپ بھی جانئے تاکہ۔۔۔

حرام کی کمائی پر زکٰوۃ لاگو ہوتی ہے یا نہیں ؟آپ بھی جانئے تاکہ۔۔۔
حرام کی کمائی پر زکٰوۃ لاگو ہوتی ہے یا نہیں ؟آپ بھی جانئے تاکہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ایس چودھری ) رشوت اورناجائز کمشن کے علاوہ دیگر کئی طرح کے حرام ذرائع سے کمائی جانے والی دولت پر سوال کیا جاتا ہے کہ کیااس دولت پرمسلمان زکٰوۃ دے سکتے ہیں۔
اس حوالہ سے ایک سائل نے فتویٰ آن لائن میں مفتی حافظ محمد اشتیاق الازہری سے سوال کیا کہ کیا رشوت یا کمیشن کی رقم پر زکٰوۃ ہو گی؟ دراصل میں جس سرکاری آفس میں ہوں وہاں پر کمیشن لی جاتی ہے جو کہ ٹھیکیدار سے پہلے سے طے ہوتا ہے اور یہ رقم ٹھیکیدار راضی خوشی دیتا ہے اور ہم لوگ ان ٹھیکیداروں کا کام اضافی وقت میں بھی کرتے ہیں۔ ہمارے پاس گھر میں ہر شے موجود ہے جو کہ تنخواہ سے نا ممکن ہے کیونکہ سرکاری تنخواہ اتنی نہیں ہوتی کہ 3 وقت کا کھانا ممکن ہو۔ اس پر انہوں نے کہا کہ رشوت اور کمشن کی رقم پر زکٰوۃ فرض ہے۔ جو بھی ملکیت میں ہو جس مال پر قبضہ ہو حلال ہو یا حرام اگر نصاب کو پہنچ جائے تو زکوۃ دینا فرض ہو جاتا ہے۔ لہذا آپ کے پاس جو بھی مال و دولت ہو اگر نصاب کو پہنچ جاتا ہے تو اس پر زکوۃ فرض ہو گی۔جہاں تک حرام کمانے کا سوال ہے تو روزقیامت اسکا حساب ہوگا اور رشوت لینے والا جہنمی ہے چاہے اس نے جس غرض سے بھی یہ کام کیا ہو۔

مزید :

روشن کرنیں -