’مجھے پھانسی پر لٹکا کر 40 روز تک میری لاش کو نہ اتارا جائے لیکن ۔۔۔ ‘ حامد میر نے چیلنج کردیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ٹوئٹر پر ایک بحث کے دوران حامدمیر نے چیلنج کیا ہے کہ انہیں پھانسی پر لٹکا کر 40 روز تک ان کی لاش کرین سے نہ نکالی جائے لیکن اگر ان کی پھانسی سے بھی معاملات درست نہ ہوئے تو پھر کیا ہوگا؟۔
حامد میر نے جمعرات کے روز ٹوئٹر پر فیصل واوڈا کے 5 ہزار پھانسیوں کے بیان کے حوالے سے سوال پوچھا’ کیا 5 ہزار لوگوں کو پھانسی پر لٹکانے سے پاکستان کے مسائل حل ہوسکتے ہیں‘۔
حامد میر کے اس سوال پر اعجاز بھٹہ نامی صارف نے کہا کہ ’ اگر 5 ہزار کے بجائے صرف ایک حامد میر کو سر عام لٹکادیا جائے اور لاش کو 40 روز تک کرین سے نہ اتارا جائے تو تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں کیونکہ یہ چوروں اور غداروں کی تربیت گاہ ، نرسری اور سہولت کار ہے‘۔
حامد میر نے اس صارف کو جواب دیا ’ آپ نے دو طاقتور حضرات کی تصویر لگا رکھی ہے لہٰذا ان سے گذارش کیجئے کہ مجھے سرعام لٹکا دیا جائے اور لاش کو چالیس روز تک کرین سے نہ اتارا جائے‘۔ خیال رہے کہ جس شخص نے حامد میر کو لٹکانے کی تجویز دی تھی اس نے اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ کے کور پر وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی تصویر لگا رکھی ہے۔
حامد میر نے مزید کہا کہ اگر انہیں پھانسی پر لٹکا کر 40 روز تک کرین سے نہ اتارا جائے تو میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے محبوب جنرل پرویز مشرف کی طرح ملک سے نہیں بھاگوں گا لیکن اگر میری موت سے بھی ملک کے مسائل حل نہ ہوئے تو پھر؟۔