ایس او پیز کی خلاف ورزی،بلوچستان میں کورونا وباء کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہو چکی:ڈی جی ہیلتھ
کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک) ڈائریکٹر جنرل صحت بلوچستان ڈاکٹر سلیم ابڑو نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے صوبائی حکومت نے لاک ڈاون کیا مگر عوام کی جانب سے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے کے نتیجے میں کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور اگر یہی صورتحال رہی تو جولائی کے وسط تک بلوچستان میں کورونا سے ایک لاکھ افراد متاثر ہوسکتے ہیں۔کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر سلیم ابڑو نے کہاکہ ہم نے کوروناکی روک تھام کیلئے حکومت کو لاک ڈاون کی تجویز دی تھی مگر بد قسمتی سے لاک ڈاؤن کے دوران ا یس او پیز کی خلاف ورزی ہوتی رہی، بلوچستان میں کوروناکی خطرناک صورتحال احتیاط نہ کرنے کی وجہ سے ہوئی ہے، صوبے میں لاک ڈاؤن کے دوران عوام کی جانب سے کوئی تعاون نہیں کیا گیا۔ میں نے 2 ماہ پہلے جوپیش گوئی کی تھی اب ویساہی ہورہا ہے، بلوچستان میں کوروناکے کیسز میں اضا فے کی وجہ سے ٹیسٹ کی استعداد بڑھادی ہے، پبلک ٹرانسپور ٹ میں بھی ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں ہورہا، آنیوالے دنوں میں کوروناکی کیا صورتحال ہوگی،کچھ پتہ نہیں، عوام سے ایک بار پھر اپیل ہے کہ وہ احتیاط کریں اور ایس اوپیز پر عمل کریں۔ڈی جی صحت کا کہنا تھا حکومت کیخلاف پراپیگنڈا کیاجاتا ہے کہ کچھ نہیں کررہی، زمینی حقائق اور ہیں، این ڈی ایم اے کی جانب سے صوبے کیلئے 20 وینٹی لیٹرز اور پی پی ای کٹس بھیجی گئی ہیں، بی ایم سی ہسپتال، فاطمہ جناح، شیخ زیداور سول ہسپتال کے آئی سی یونٹس مکمل فعال ہیں، وینٹی لیٹرز موجود ہیں، ڈاکٹرز و طبی عملہ 24 گھنٹے ڈیوٹیاں دے رہیں ہیں۔بلوچستان میں کورونا مقامی سطح پر 90 فیصد سے زیادہ پھیل چکاہے، اب تک 70 سے زائد افرا د جاں بحق ہوچکے ہیں، ان میں ڈاکٹرز اور ڈسپنسرز بھی شامل ہیں۔
ڈی جی ہیلتھ