12 سالہ عادت نہ بدلی، عہدے سے ہٹنے کے باوجود نیتن یاہو وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھ گئے، ویڈیو دیکھ کر آپ کو بھی ہنسی آجائے

12 سالہ عادت نہ بدلی، عہدے سے ہٹنے کے باوجود نیتن یاہو وزیر اعظم کی کرسی پر ...
12 سالہ عادت نہ بدلی، عہدے سے ہٹنے کے باوجود نیتن یاہو وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھ گئے، ویڈیو دیکھ کر آپ کو بھی ہنسی آجائے
سورس: Facebook

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تل ابیب (ڈیلی پاکستان آن لائن)  اسرائیل کے سابق وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو وزارت عظمیٰ کا الیکشن ہارنے کے باوجود وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھ گئے ، بعد ازاں ایک رکن نے انہیں وہاں سے اٹھا کر اپوزیشن بینچوں پر بٹھایا۔

اسرائیل کے 12 برس تک وزیر اعظم رہنے والے بینجمن نیتن یاہو گزشتہ روز الیکشن ہارے تو بے بسی کی تصویر بنے نظر آئے۔ وہ اسمبلی میں الیکشن ہارنے کے باوجود پرانی عادت کے تحت جا کر وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھ گئے ۔انہوں نے اپنی پرانی نشست  پر بیٹھنے سے پہلے نو منتخب وزیر اعظم نفتالی بینیٹ سے ہاتھ بھی ملایا۔

کچھ دیر تک بینجمن نیتن یاہو کو احساس ہی نہیں ہوا کہ وہ کس کرسی پر بیٹھے ہیں لیکن پھر انہیں احساس دلایا گیا کہ ان کا دور ختم ہوچکا ہے اور اب ان کی جگہ اپوزیشن بینچوں پر ہے۔ جب نیتن یاہو اپوزیشن کی نشست پر بیٹھے تو یائر لاپید نے ان کی کرسی صاف کی۔ یہ وہ شخص ہیں جو سنہ 2023 میں اسرائیل کے اگلے وزیر اعظم ہوں گے۔ 

خیال رہے کہ اسرائیل کی اپوزیشن جماعتوں نے طویل عرصے کی کاوشوں کے بعد حکمرانی کا معاہدہ طے کیا ہے جس کے تحت دو سال کیلئے نفتالی بینیٹ اور دو سال کیلئے یائر لاپید اسرائیل کی وزارت عظمیٰ کی کرسی سنبھالیں گے۔

اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد سے نہ صرف اسرائیل پر اپنی حکومت قائم کی ہے بلکہ ملک پر 12 سال تک حکمرانی کرنے والے نیتن یاہو کے اقتدار کا خاتمہ کرکے انہیں اپوزیشن بینچوں پر بھی بیٹھنے پر مجبور کردیا ہے۔