پیداواری لاگت میں بے پناہ اضافے کے باعث ادویات کی قیمتیں بڑھا نانا گزیر: پی پی ایم اے
ملتان(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی دوا ساز کمپنیوں کی نمائندہ تنظیم پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن(بقیہ نمبر49صفحہ6پر)
(پی پی ایم اے) نے کہا ہے ادویات کی پیداواری لاگت میں بے تحاشا اضافہ ہو چکا ہے،اگر فوری طور پر دواؤں کی قیمتوں میں ایڈہاک اضافہ نہ کیا گیا توملک میں کئی دوائیں بننا بند ہو جائیں گی۔جاری کردہ ایک بیان میں ترجمان پی پی ایم اے نے کہا ڈالر کی قدر کیساتھ ساتھ بجلی کی قیمتو ں میں بے تحاشا اضافے کے باعث ملک میں تمام ادویات کی پیداواری لاگت بھی بڑ ی حد تک بڑھ گئی ہے، انہوں نے کہا ایک جانب مز د وروں کی تنخواہوں میں بھی اضافہ ہوا ہے جبکہ عالمی سطح پر دواؤں کے خام مال کی قیمت میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے، ان حالات میں دواؤں کی قیمتوں میں کمی کا سوچنا بھی بعیدازقیاس ہے۔ ملک میں ایندھن کی قیمتوں میں بڑے اضافے کے سبب دواؤں کی نقل و حرکت کے اخرا جات بھی بہت بڑھ گئے ہیں کیونکہ تمام ادویات ائیرکنڈیشنڈ گاڑیوں میں شفٹ کی جاتی ہیں جس کی وجہ سے بھی پیداواری لاگت بہت حد تک بڑھ چکی ہے۔ترجمان نے مزیدکہا پیداواری لاگت میں اضافے کے سبب ادویات موجودہ قیمت پر بنانا اور فروخت کرنا ناممکن ہو چکا ہے، اگر فوری طور پر ایڈہاک اضافہ نہیں کیا گیا تو ملک میں کئی دوائیں بننا بند ہو جائیں گی جس کے سبب انہیں مہنگی قیمت پر دیگر ممالک سے منگوانا پڑیگا۔انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں دواؤں کی پیداواری لاگت میں اضافے کے سبب غیرملکی کمپنیاں پاکستان میں اپنا آپر یشن بند کر رہی ہیں، کسی بھی کمپنی کیلئے کسی ملک میں اپنا آپریشن بند کرنا آخری چارہ کار ہوتا ہے۔
پی پی ایم اے