خوشحالی مائیکرو فنانس بینک کے سات کلائنٹس ایوارڈز کے لئے شارٹ لسٹ

خوشحالی مائیکرو فنانس بینک کے سات کلائنٹس ایوارڈز کے لئے شارٹ لسٹ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(پ ر)خوشحالی مائیکرو فنانس بینک کے سات کلائنٹس کو بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر14 ویں ”Citi-PPAF Micro Entrepreneurship Awards - 2022“ کے موقع پر ایوارڈز کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیاہے۔ شارٹ لسٹ کیے گئے ان سات امیدواروں میں سے پانچ نے پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ (PPAF) اور سٹی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں شرکت کی، جس کا مقصد پورے پاکستان میں کامیاب مائیکرو انٹرپرینیورز کی کامیابیوں کا اعتراف کرنا تھا۔ پاکستان کی حقیقی کامیابی کو عالمی سطح پر سامنے لانے اور ملک کے امیج کو بہتر بنانے کے لیےCiti Micro-entrepreneurship Awards پروگرام ایک بہترین اقدام ہے۔ یہ ایوارڈز پاکستان بھر میں سب سے کامیاب مائیکرو انٹرپرینیورز کی کامیابیوں کو تسلیم کرتے ہیں، جنہوں نے پائیدار کاروبار اور آمدنی کے سلسلے کو اپنے معیار زندگی کو بلند کرنے کے لیے چھوٹے قرضہ جات کو مؤثر طریقے سے استعمال کیاہے۔ وہ وسائل کی کمی اور غیر معمولی چیلنجزکے باوجود اپنے خاندانوں، برادریوں اور قوم کے لیے سماجی و اقتصادی ترقی کو قابل بنا رہے ہیں۔خوشحالی مائیکروفنانس بینک کے صدر غالب نشتر نے ایوارڈ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ،”فنانس تک رسائی کے ذریعے، خوشحالی مائیکرو فنانس بینک نے اپنے کلائنٹس کو غربت سے بچنے کے قابل بنایا ہے۔ ہمارے کلائنٹس نے اپنی تجارت اور کاروبار کو بڑھانے کے لیے آزادانہ طور پر اپنے مالی فیصلے کرنے کے لیے قرضوں کا استعمال کیا ہے۔“انہوں نے مزید کہا کہ ”میں تمام جیتنے والوں کو مبارکباد دینا چاہوں گا۔ مجھے امید ہے کہ یہ کامیابی دوسرے لوگوں کو اپنے مقاصد کی تکمیل کے خوابوں کے ساتھ تحریک فراہم کرے گی۔ خوشحالی مائیکرو فنانس بینک پاکستانیوں کی مدد کے لیے ہمیشہ پیش پیش رہاہے۔ مجھے یقین ہے کہ لوگ ان کی حوصلہ شکنی کی بجائے ان کی حوصلہ افزائی کریں گے۔“ ایوارڈز کے لیے شارٹ لسٹ کیے گئے خوشحالی مائیکرو فنانس بینک کے کلائنٹس کے مختصر پروفائلز درج ذیل ہیں۔جوٹیال، گلگت کی رہائشی نائیک بانو 1973 میں پیدا ہوئیں اور اب ان کے تین بچے ہیں۔ اس کے پاس اپنا چھوٹا کاروبار شروع کرنے کے لیے پیسے نہیں تھے۔ جب اسے خوشحالی مائیکرو فنانس بینک سے 30,000 روپے کا قرض ملا، تو اس نے گلگت کی ثقافتی کڑھائی کی مصنوعات جیسا کہ بیڈ شیٹس، کشن، بیڈ سیٹ اور ہاتھ سے تیار کردہ مصنوعات کی تیاری کے لیے سرمایہ کاری کی۔ اب وہ اپنے بچے (کینسر میں مبتلا) کا علاج کروانے کے قابل ہو چکی ہیں جبکہ اس کے دیگر دو بچے بھی اسکول میں داخلہ لے چکے ہیں۔ گھر میں خوشحالی ملنے سے اب اس نے اپنا قرض بھی چکا دیا ہے اور اب وہ اپنے گاؤں کی دیگر خواتین کو بھی تربیت دے رہی ہے۔
اویلا جان – ہری پور میں رہنے والی اکیلی ماں کو خوشحالی مائیکرو فنانس بینک کی جانب سے اپنے مویشیوں اور دودھ کے کاروبار میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے قرضے دیے گئے، جس نے بہت سی بکریاں اورتین بھینسوں کی مدد سے تیزرفتار ترقی کی۔ بہتر منافع نے اسے اپنے قرضوں کی بروقت ادائیگی کے ساتھ ساتھ اپنی تین بیٹیوں کو تعلیم کی فراہمی اور اپنا گھر بنانے کے قابل بنایا ہے۔ یہ کاروباراب محلے کی چند خواتین کو ملازمت دینے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے۔نومل، گلگت سے تعلق رکھنے والی زیب النساء نے کھیتی باڑی، سبزیوں اور خشک میوہ جات کے کاروبار کے لیے قرض حاصل کیا اور قرض کی اقساط بروقت ادا کرنے کے قابل ہوگئی۔ وہ گلگت۔ ازروخ کی ایک خصوصی روٹی بھی تیار اور فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کے خاندان کو اب اچھی خوراک مل رہی ہے جبکہ اس کے پانچ بچے انگلش میڈیم پرائیویٹ اسکولوں میں پڑھ رہے ہیں۔اب وہ اپنے علاقے کی دیگر خواتین کو بھی اضافی آمدنی حاصل کرنے اور اپنے شوہروں کی مدد کرنے کی ترغیب دے رہی ہے۔انور جان – مظفر آباد سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے اپنے گھر پر دودھ کی فروخت اور گروسری کے کاروبار میں سرمایہ کاری کے لیے قرض لیا تاکہ اپنے خاندان کو صحت مندانہ آمدنی فراہم کر سکے جو کہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ننکانہ کے علاقے میں رہنے والے امیر مختار نے اپنے چھوٹے تندور میں سرمایہ کاری کے لیے قرض لیا۔ مزید فرنیچر اور کراکری کا اضافہ کرتے ہوئے، آج وہ ”اپنا گھر ریستوراں اور باربی کیو“ کے نام سے دوپہر کے کھانے اور رات کے کھانے کے لیے ایک وسیع مینو پیش کرتا ہے، جبکہ اس نے پانچ ملازمین کو گاہکوں کی خدمت کے لیے رکھا گیا ہے۔اس کا کاروبار اب بڑھ کر ماہانہ ساڑھے چار لاکھ(450,000) کی سیل کر رہاہے۔وہاڑی کے علاقے سے تعلق رکھنے والے عبدالغفار نے اپنی فرنیچر بنانے والی ورکشاپ کو فرنیچر ڈسپلے اسٹور میں توسیع دینے کے لیے قرض لیا۔ اب وہ اپنے بچوں کو بہتر معیار زندگی، اچھی خوراک، رہائش اور تعلیم فراہم کرنے کے لیے بہترروزگار کما رہا ہے۔ اب وہ اپنی فرنیچر کی دکان کو ایک بڑے ڈسپلے سینٹر اور ریٹیل سسٹم میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ننکانہ صاحب کی رہائشی روتھ بنیامین نے گھر پر چھوٹے پیمانے پر بنے ہوئے ملبوسات اور چمڑے کی مصنوعات جیسا کہ جیکٹس اور ٹریک سوٹ تیار کرنے کا کاروبار شروع کیا۔ اس نے اپنے کاروبار کومزید بہتر کرنے،مزید مشینری کی خریداری اور سپلائی چین کووسیع کرنے کے لیے مائیکرو لون کی سہولت حاصل کی۔ اس نے چھ دیگر ہنر مند ملازمین کی خدمات حاصل کی ہیں۔ وہ کاروبارمیں موسم کے لحاظ سے روزانہ پہننے والی ٹی شرٹس اور ٹراؤزوغیرہ کی تیاری جیسے نئے منصوبے بھی بنا رہی ہے۔خوشحالی بینک کا شمار پاکستان میں تیزی سے ترقی کرنے والے اداروں میں ہوتا ہے جو گزشتہ دو دہائیوں سے ملک کے مائیکرو فنانس سیکٹر کی قیادت کر رہا ہے کیونکہ یہ مائیکرو انٹرپرینیورز کے لیے مالیاتی شمولیت کو بڑھا رہا ہے۔ اس کی خصوصی مائیکرو فنانس سروسز عوام کو اپنے خاندانوں کا معیار زندگی بہتربنانے کے لیے سرمایہ کاری اور اپنے اداروں کو پروان چڑھانے میں سہولت فراہم کر رہی ہیں۔

مزید :

کامرس -