تنخواہوں میں 15، پنشن میں 16فیصد اضافہ، بندوبستی اضلاع کیلئے 789ار ب روپے مختص، ضم شدہ کو 124ارب روپے ملیں گے، صوبائی محصولات کا ہدف 75اارب روپے مقرر خیبر پختونخوا کا نئے مالی سال کیلئے 1332ارب روپے کا بجٹ پیش

تنخواہوں میں 15، پنشن میں 16فیصد اضافہ، بندوبستی اضلاع کیلئے 789ار ب روپے مختص، ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


                  پشاور(سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)خیبرپختونخواحکومت نے صوبے کے آئندہ مالی سال برائے2022-23 کیلئے 1 ہزار 332 ارب روپے کے حجم پرمشتمل سالانہ بجٹ صوبائی اسمبلی میں پیش کردیا  جس میں بندوبستی اضلاع کیلئے 789 جبکہ ضم اضلاع کیلئے 124 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، بجٹ میں ترقیاتی پروگرام کا حجم 418ارب روپے ہے جس میں 319 بندوبستی اضلاع کیلئے جبکہ 99 ضم اضلاع کی ترقی کیلئے مختص ہے۔صوبائی ترقیاتی پروگرام بشمول ضم اضلاع کے اے آئی پی کیلئے 275 ارب روپے مختص ہیں۔ سالانہ ضلعی ترقیاتی پروگرام یعنی دسٹرکٹ اے ڈی پی کیلئے 41 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔بیرونی ترقیاتی امداد کی مد میں 93 ارب سے زائد کی رقم مختص ہے۔ پی ایس ڈی پی منصوبوں کیلئے 8 ارب روپے سے زائد کی رقم مختص ہے۔وفاق کی ٹیکس محصولات کا تخمینہ 570 ارب 90 کروڑ لگایا گیا ہے جبکہ وفاق سے آئل اور گیس رائلٹی کی مد میں 31 ارب روپے ملیں گے، بجلی کے خالص منافع اور بقایاجات کی مد میں 61 ارب 90 کروڑ ملنے کی توقع ہے جبکہ قبائلی اضلاع کے لیے 208 ارب روپے کی گرانٹس ملنے کی توقع ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی مد میں 68 ارب 60 کروڑ روپے ملیں گے جبکہ صوبائی ٹیکسوں کی مد میں 85 ارب روپے وصول ہوں گے، اس کے علاوہ 93 ارب روپے کی غیر ملکی امداد بھی بجٹ میں شامل ہے، دیگر محاصل کا تخمینہ 212 ارب روپے لگایا گیا ہے۔بجٹ تقریرمیں صوبائی وزیرخزانہ تیمورسلیم جھگڑا نے بتایا کہ خیبرپختونخوا ایک خود دار صوبہ ہے اور اس صوبے میں بسنے والے 4 کروڑ افراد نے نہ کسی کی غلامی کی اور نہ کرسکتے ہیں۔تیمورسلیم جھگڑا نے بتایا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے 1332 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا ہے۔ بجٹ میں ترقیاتی پروگرام کا حجم 418ارب روپے ہے جبکہ 10 لاکھ خاندانوں کے لیے فوڈ کارڈ شامل کیا گیا ہے 26ارب روپے کی لاگت سے غریب خاندانوں کو خوارک کی مد میں ریلیف پیکج دیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہاکہ صوبائی محصولات تین سال میں ڈھائی گْنا بڑھیں صوبائی محصولات تاریخ میں پہلی مرتبہ  75 ارب سے زیادہ ہوں گے محصولات میں پچھلے تِین سالوں میں   122 فیصد تاریخی اضافہ ہوا ہے۔ پچھلے تین سالوں میں  کے پی آر اے (KPRA) ملک کی بہترین ریونیو اتھارٹی بن گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ 2021-22  میں 260 ارب روپے کے ریکارڈ ترقیاتی اخراجات ہوئے خیبر پختونخوا میں ترقیاتی اخراجات کی شرح  پنجاب اور سندھ   سے زیادہ ہے مالی اصلاحات کے لیے مختلف نئے قوانین وضع کئے گئے   سرکاری خزانے کی بہتر نگرانی کے لیے Treasury Single Account  متعارف کیا گیا   اس نظام سے مختلف اداروں کے اکاونٹس میں پڑی 100 ارب روپے غیرفعال رقوم کی نشاندہی کی گئی مالی اور انتظامی امور کو  بخوبی سرانجام دینے کے لیے، محکمہ خزانہ میں ڈیٹ مینجمنٹ، کارپوریٹ گورننس اور رسک مینجمنٹ جیسے مختلف تکنیکی یونٹس قائم کیے گیے حکومت خیبرپختونخوا کے کاروباردوست ماحول اور سہولیات کی وجہ سے مختلف بین الاقوامی ادارے یہاں پر 86 ارب روپے کی سرمایہ کاری کررہے ہیں۔خیبرپختونخواحکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 16 فیصد اور پنشن میں 15 فیصد اضافہ کردیا تنخواہوں کی مد میں بندوبستی اور ضم اضلاع کیلئے 447 ارب 90 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ تنخواہوں کی مد میں بندوبستی اضلاع کیلئے 372 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔بجٹ تقریر کرتے ہوئے صوبائی وزیرخزانہ تیمورسلیم جھگڑا نے بتایاکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 16 فیصد اور پنشن میں 15 فیصد اضافہ کر رہے ہیں، بجٹ میں تنخواہوں کے لیے 447 ارب 90 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ سرکاری ملازمین کی پنشن کے لیے 107 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنشن پروگرام ختم نہیں کر رہے بلکہ پنشن فنڈ قائم کر رہے ہیں، فی الحال پنشن فنڈ میں نئے ملازمین کو ڈال رہے ہیں۔، اسکیم کا نام کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم ہو گا، نئے بھرتی سرکاری ملازم کی بنیادی تنخواہ کا 10 فیصد اسکیم میں شامل ہو گا۔صوبائی وزیر نے بتایا کہ 50 ہزار تنخواہ والے نئے ملازم کے پنشن فنڈ میں 10فیصد رقم یعنی 5 ہزار جمع ہوں گے، حکومت اس کے مقابلے میں 12 فیصد رقم یعنی 6 ہزار روپے جمع کریگی، 50 ہزار کمانے والے ملازم کے پنشن فنڈ میں ہر ماہ 11ہزار روپے جمع ہوں گے یعنی ہر ماہ پنشن فنڈ میں ملازم کے جمع 11ہزار روپے انویسٹ ہوں گے۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پہلے سال پنشن کنٹری بیوشن فنڈ میں 11سے 12 ارب روپے آئیں گے، 6 سال میں پینشن فنڈ 100 ارب روپے کا بن جائے گا، پشنن فنڈ سے انویسٹ کی گئی رقم سے صوبے کی معیشت کو ترقی ہو گی۔تیمور سلیم جھگڑا نے مزید بتایا کہ سرکاری ملازمین کے لیے 15 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس بجٹ میں شامل ہے اور ایڈہاک ریلیف الاونس ڈی آر اے کے علاوہ ہے۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ ایگزیکٹیوالاؤنس کو کارکردگی الاؤنس میں تبدیل کردیا گیا ہے جب کہ سرکاری ملازمین جمعہ کے روز ورک فرام ہوم(گھر سے کام) کریں گے پیٹرول کے بے دریغ استعمال سے بچنے کے لیے سرکاری ملازمین اور محکموں کو فلیٹ کارڈ متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔خیبرپختونخواحکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پولیس شہداء پیکیج میں بھی اضافہ کردیا وزیرخزانہ تیمورجھگڑا نے کہاکہ پولیس شہداء  پیکج کو بڑھا دیا گیا ہے، گریڈ 6 سے 16 تک پولیس کے شہدا پیکج کو بڑھا دیا گیا ہے جبکہ گریڈ 7 سے 16 تک کے پولیس اہلکاروں کے رسک الاؤنس میں ڈی آر اے کے برابر اضافہ کیا گیا ہے۔خیبرپختونخواحکومت نے صوبے کے آئندہ مالی سال برائے2022-23 کے بجٹ میں صحت کارڈپلس کیلئے55ارب روپے مختص کردئیے۔ صوبائی اسمبلی اجلاس میں آئندہ مالی سال کابجٹ پیش کرتے ہوئے صوبائی وزیرخزانہ نے کہا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں صحت کے بجٹ میں 55 ارب کا اضافہ کیا گیا ہے، صحت کارڈ پلس میں سرکاری ملازمین کے لیے بھی او پی ڈی کی سہولت ہو گی۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال 8 لاکھ افراد نے صحت کارڈ کے ذریعے علاج کرایا، اس سال صحت کا رڈ کا بجٹ 25 ارب روپے رکھا گیا ہے اور جگر کی پیوندکاری سمیت مزید 5 بیماریوں کا علاج صحت کارڈ میں شامل کر رہے ہیں اس کے علاوہ صحت کارڈ میں بون میروٹرانسپلانٹ، تھلیسمیا، ایڈوانس کینسر کوریج اور آلہ سماعت کو بھی شامل کرلیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ سکینڈری کیئرہسپتال،پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت24اضلاع میں 58ہسپتالوں کیلئے2.7ارب روپے کرنٹ بجٹ سے مختص کئے گئے ہیں پرائمری کیئرپروگرام پورے صوبے میں بہترین نتائج دے رہاہے تقریباً82.4کروڑکی لاگت سے سات سوبی ایچ یوز اورآرایچ سیز میں تزین وآرائش کاکام شروع کیاگیا جس میں پانچ سو فیسیلیٹییزمیں کام کمل کیاجاچچکاہے عوام کیلئے دس ارب روپے سے زائدکی لاگت سے مفت ادویات فراہم کی جائیں گی جس میں صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مت اوپی ڈی ادویات بھی شامل ہیں بنوں اور ڈیرہ ڈویڑنزمیں پولیو انتظامات اوراس سے منسلک اقداما ت کیلئے ایک ارب روپے کااضافی فنڈزمختص کیاگیاگیاہے۔
 
خیبر پختونخوا بجٹ

مزید :

صفحہ اول -