سکول کے بچوں اور اساتذہ کو ذیابیطس کی تعلیم کے لیے صنوفی اور اخوت فاؤنڈیشن کا مشترکہ منصوبہ
کراچی (پروموشنل ریلیز) صنوفی پاکستان اور اخوت فاؤنڈیشن کے ایک مشترکہ منصوبے کے تحت اخوت کے زیرِ اہتمام صوبہ پنجاب میں چلنے والے اسکولوں کے اساتذہ اور طلباء کو ٹائپ ون ذیابیطس اور ٹائپ 2ذیابیطس کے اسباب سے احتیاط کی تربیت فراہم کی جائے گی۔ یہ منصوبہ عالمی کڈز پروگرام (کڈز اینڈ ڈایابیٹز ان اسکول) کے تحت کام کرے گا۔
بین الاقوامی ذیابیطس فیڈریشن (IDF) اور مختلف شراکت داروں کے زیرِ اہتمام دنیا بھر میں چلنے والے کڈز پروگرام کو صنوفی کا تعاون حاصل ہے۔ کڈز کا مقصد ذیابیطس کے شکار بچوں کے لیے اسکولوں میں ایک محفوظ اور معاون ماحول کو فروغ دینا ہے تاکہ ان کی طبی کیفیت کے مطابق انتظامات کیے جاسکیں۔ اس کے علاوہ اسکول جانے کی عمر کے بچوں میں ذیابیطس اور صحت مند کھانے کی عادات اور جسمانی سرگرمی کے بارے میں آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے ساتھ کسی قسم کے متوقع متعصب سلوک کا سدِ باب کیا جاسکے۔ اس وقت تک دنیا بھر میں کڈز پروگرام کے تحت 340,000 بچوں اور 19,800 اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو ذیابیطس سے متعلق تعلیم و تربیت فراہم کی جاچکی ہے۔
صنوفی پاکستان کے جنرل منیجر اور منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر عاصم جمال نے کہا، "کڈذ بنیادی طور پر اسکول کے بچوں، اسکول کے تدریسی و غیر تدریسی عملے اور والدین کے لیے تیار کیا جانے والا ایک عالمی منصوبہ ہے ۔ حالیہ دبئی ایکسپو 2020 میں اس پروگرام نے عالمی ذرائع ابلاغ کی توجہ مبذول کروائی۔ پاکستان میں ہم نے اس منصوبے کا آغاز کرکے کئی سال کے دوران متعدد شراکت داروں کے ساتھ چلایا ہے۔ حال ہی میں ہم نے نیشنل ایجوکیشن فاؤنڈیشن (NEF) کے ساتھ مل کر آزاد جموں کشمیر میں اسکولوں کا آغاز کیا۔ اخوت فاؤنڈیشن کے ساتھ ہماری نئی شراکت داری ہمارے لیے باعثِ مسرت ہے اور ہمیں یقین ہے کہ اخوت اگلے دو سالوں میں کڈز پروگرام پروگرام کو حقیقی معنوں میں نافذ کر کے چھوٹے بچوں میں صحت مند عادات اور اسکول کے عملے کو ضروری تربیت فراہم کریں گے تاکہ وہ ذیابیطس کے شکار بچوں کو مزید منظم تعاون فراہم کر سکیں۔"
ٹائپ 1 ذیابیطس کا شکار بنیادی طور پر بچے ہوتے ہیں۔ تعداد میں کم ہونے کے باوجود ٹائپ 1 ذیابیطس والے بچوں کو اکثر اپنی حالت کو نہ سمجھنے کی وجہ سے اسکول اور سماجی زندگی میں متعصب سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کڈز پروگرام ان مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ صحت مند طرز زندگی اور کھانے کی عادات کو کم عمری میں اپنانے کی اہمیت کے بارے میں آگاہی فراہم کرتا ہے تاکہ بالغ ہونے پر بچوں میں ٹائپ 2 ذیابیطس کے آغاز کو روکا جا سکے ۔
اخوت فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر اظہار الحق ہاشمی نے کہا، "متاثر کن ذہنوں کے طرز عمل اور نظریات کی نشوونما میں اسکول کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینے اور نوجوان آبادی میں ٹائپ 2 ذیابیطس اور موٹاپے کی روک تھام پر توجہ مرکوز کرنے والے کڈز پروگرام جیسے ایک مربوط منصوبے کا نفاذ اس وقت کی ضرورت ہے۔ ہم نہ صرف اخوت فاؤنڈیشن کے زیرِ انتظام سکولوں میں کڈز پروگرام متعارف کرائیں گے بلکہ کڈز کے تعلیمی مواد کو سکول کے نصاب میں شامل کرنے کے لیے بھی ضروری اقدامات کریں گے۔"
کڈز پروگرام:
صنوفی نے انٹرنیشنل ذیابیطس فیڈریشن (IDF) اور انٹرنیشنل سوسائٹی فار پیڈیاٹرک اینڈ ایڈولیسنٹ ذیابیطس (ISPAD) کے ساتھ شراکت میں کڈز پروگرام کا آغاز کیا۔ منصوبے کا مقصد ذیابیطس کے شکار بچوں کے لیے اسکولوں میں ایک محفوظ اور معاون ماحول کو فروغ دینا ہے تاکہ ان کی طبی کیفیت کے مطابق انتظامات کیے جاسکیں۔ یہ تعلیمی پروگرام عالمی کڈز ٹول کٹ پر مبنی ہے۔ بنیادی طور پر اساتذہ، اسکول کے غیر تدریسی عملے، اسکول میں چھ سے 14 سال کی عمر کے طلباء اور ان کے والدین پر توجہ دی جاتی ہے۔
یہ منصوبہ ارجنٹینا، برازیل، مصر، ہنگری، بھارت، جاپان، پاکستان، فلیپائنز، پولینڈ اور متحدہ عرب امارات میں کامیابی سے جاری ہے۔