ٹریڈ ڈویلمپنٹ اتھارتی میں مانیٹرنگ سسٹم کے قیام کی اشد ضرورت ہے، احمد جواد
اسلام آباد(اے پی پی) وفاق ایوانہائے صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی ) پاکستان کی قائمہ کمیٹی کے سابق چئرمین احمد جواد نے کہا ہے کہ جی ایس پی پلس کی سہولت سے حقیقی استفادہ اور تجارتی اعدادوشمار مرتب کرنے کے لئے ٹریڈ ڈویلمپنٹ اتھارتی میں مانیٹرنگ سسٹم کے قیام کی اشد ضرورت ہے۔ اتوار کو (اے پی پی )سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے احمد جواد نے بتایا ک مانیٹرنگ سسٹم کے قیام سے درست اعدادوشمار مرتب کرنے میں مدد ملے گی جس سے یورپی یونین کے ممالک کو کی جانے والی برآمدات کے سلسلے میں جی ایس پی کی سہولت سے استفادہ حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے بتایا کہ عالمی تجارتی مرکز کے اعدادوشمار کے مطابق سال 2014 ء کے دوران جرمنی کو 12 لاکھ 15 ہزار 478 ڈالر، فرانس کو 4 لاکھ 30 ہزار 869 ڈالر، ہالینڈ کو 6 لاکھ 84 ہزار 740 ڈالر جبکہ سپین کو 7 لاکھ 89 ہزار 959 ڈالر اور سوئٹزرلینڈ کو 13 ہزار 744 ڈالر اور یونان کو 69 ہزار 959 ڈالر کی برآمدات کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات کے علاوہ دیگر مصنوعات کی برآمدات کے حوالے سے بھی جی ایس پی سے استفادہ کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ یورپی مارکیٹ ہارٹی کلچر کی مصنوعات کی بڑی درآمدی منڈی ثابت ہو سکتی ہے
لیکن بد قسمتی سے ہم اس شعبہ کے استعداد سے استفادہ نہیں کر سکے اور اس حوالے سے سرکاری اور نجی شعبوں میں موئثر شراکت داری کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایف پی سی سی آئی کو چاہیے کہ وہ جی ایس پی پلس ڈیسک قائم کرے تا کہ تجارتی مسائل کے خاتمہ اور برآمد کنندگان کی رہنمائی کی جا سکے جس سے جی ایس پی پلس کی سہولت کے تحت یورپی ممالک کو کی جانے والی برآمدات کے فروغ میں مدد ملے گی۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر تجارت نے گزشتہ ہفتہ بتایا کہ یورپی یونین کو ملکی برآمدات میں 31 فیصد اضافہ ہوا ہے اور سکیم کے تحت یورپی ممالک کو ایک ارب 60 کروڑ ڈالر کی برآمدت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم برآمدی اعدادوشمار مرتب کرنے کے بعد اپنی برآمدی ترجحیات طے کریں تو ان برآمدات میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے۔