خادم ہوں ،تحفظ خواتین بل پر علماء کو راضی کر لونگا :شہباز شریف
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک،نمائندہ خصوصی) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ خادم ہوں تحفظ خواتین بل پرعلماء کو راضی کر لوں گا، انہوں نے یہ بات جامعہ اشرفیہ میں اس وقت کہی جب ان سے تحفظ خواتین بل پر علماء کے تحفظات کے بارے میں سوال کیا گیا، وزیراعلیٰ گزشتہ روز جامعہ اشرفیہ گئے اور نامور عالم دین و مہتمم جامعہ مولانا محمد عبیداللہ کے انتقال پر سوگوار خاندان اور جامعہ اشرفیہ کے منتظمین سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔وزیراعلیٰ نے مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مولانا عبیداللہ مرحوم کی علمی و دینی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے مولانا عبیداللہ مرحوم کی دینی علوم کی ترویج اور فروغ کے لئے خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مولانا ایک بلند پایہ عالم دین اور عالم اسلام کی عظیم علمی و دینی شخصیت تھے جنہوں نے اپنی زندگی دین کی ترویج اور اشاعت کے لئے وقف کر رکھی تھی۔ میاں محمد شہباز شریف نے نماز مغرب جامعہ اشرفیہ لاہور کی مسجد الحسن میں باجماعت ادا کی جس کے بعد تعزیتی تقریب میں مولانا حافظ فضل الرحیم اور قاری احمد عبید نے تلاوت کی اس موقعہ پر مدرسہ صولتیہ مکہ مکرمہ شیخ الحدیث مولانا سیف الرحمن مہند نے مولانا محمد عبیداللہ ؒ کی بلندی درجات اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی تقریب سے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت مولانا محمد عبیداللہ ؒ بہت بڑے عالم دین اور اللہ کے ولی تھے ہمارا مولانا محمد عبیداللہؒ اور جامعہ اشرفیہ کے ساتھ بہت پرانا تعلق ہے میں نے کئی سال مولانا محمد عبیداللہؒ کے پیچھے نمازیں ادا کیں انہوں نے مرحوم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ حضرت مولانا محمد عبیداللہؒ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام اورلواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ دریں اثناء:دیگر سیاسی و مذہبی راہنماؤں نے بھی مہتمم حضرت مولانا محمد عبیداللہ ؒ کی وفات پر جامعہ اشرفیہ لاہور میں اظہار تعزیت کیا آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد ، ممتاز سیاست دان اعجاز الحق ، اہل سنت والجماعت کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی راہنماء مولانا اللہ وسایا،مولانا عبدالنعیم، عالمی اتحاد اہل سنت کے مرکزی امیر مولانا محمدالیاس گھمن،مولانا کلیم اللہ ،انٹر نیشنل ختم نبوت مؤومنٹ کے مرکزی راہنما مولانا محمد الیاس چنیوٹی ایم پی اے ،مولانا ثناء اللہ چنیوٹی، مرکزی جامع مسجد ہانک کانگ کے خطیب مولانا قاری محمد طیب، مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی راہماء مولانا سید کفیل شاہ بخاری،میاں محمد اویس،مولانا محمد یوسف احرار،جمعیت اہل حدیث کے مرکزی راہنماء حافظ عبدالکریم ایم این اے، ڈاکٹر عبدالغفور راشد،جماعت الدعوہ کے مرکزی امیر پروفیسر حافظ محمد سعید،قاری محمد یعقوب شیخ،یحی مجاہد مولانا سیف اللہ خالد، ا ستاذ الحدیث مولانا عبدالرحمن اور دیگر علماء نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ مولانا محمد عبیداللہ کی وفات سے عالم اسلام بہت بڑی علمی شخصیت سے محروم ہوگیا ہے مولانا محمد عبیداللہ کی روشن زندگی علماء کے لیے مشعل راہ ہے وہ علم و عمل کے پیکر اور اسلاف کی نشانی تھے ان کی وفات سے بہت بڑا علمی خلا پیدا ہوگیا ہے مولانا محمد عبیداللہ کی تمام زندگی اسلام کی خدمت اور درس و تدریس میں گذری ملک و ملت کیلئے ان کی روشن خدمات ناقابل فراموش ہیں جامعہ اشرفیہ کا علمی فیضان آج پوری دنیا میں جاری ہے مولانا محمد عبیداللہ ؒ کی محنت سے آج برصغیر پاک و ہند میں جامعہ اشرفیہ لاہورکو ’’ثانی دارالعلوم دیوبند ‘‘کی حیثیت حاصل ہے انہوں نے کہا کہ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ قیامت تک جامعہ اشرفیہ لاہور کے فیضان کو جاری رکھے اور ہمیں مولانا محمد عبیداللہ ؒ کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔
لاہور(نمائندہ خصوصی) وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ صوبے کے عوام کو علاج معالجے کی بہترین سہولتوں کی فراہمی مشن ہے اورہم سب کو مل کر عوام کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کو ہرصورت یقینی بنانا ہے کیونکہ دکھی انسانیت کی خدمت ایک عبادت سے کم نہیں۔طبی سہولتوں کے لئے وسائل میں پہلے کمی آنے دی نہ آئندہ آنے دیں گے ۔شعبہ صحت کی بہتری کے لئے مقررہ کردہ اہداف کویقینی بنانے والے اضلاع کے انتظامی افسران اور ای ڈی او ہیلتھ کی حوصلہ افزائی جاری رکھی رہے گی جبکہ غیر تسلی بخش کارکردگی دکھانے والے اضلاع کے انتظامی افسران اور ای ڈی او ہیلتھ کی باز پرس ہو گی۔پنجاب حکومت نے شعبہ صحت کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ دیا ہے ۔عوام کو صحت عامہ کی سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے نتائج سامنے آنے چاہئیں ۔وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار یہاں چار گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،جس میں صوبے کے عوام کو صحت عامہ کی معیاری سہولتوں کی فراہمی ، دیہی و بنیادی مراکز صحت کی کارکردگی اور تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتالوں میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولتوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ہسپتالوں میں مفت ادویات کی دستیابی اور مریضوں کو فراہمی کے نظام کو مرحلہ وار ڈیجیٹل کرنے کا فیصلہ کیا گیاجس سے ہسپتالوں میں مفت ادویات میں خردبرد کی روک تھام ہوگی اورمریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے گی۔وزیر اعلی شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحت عامہ کی جدید اور معیاری سہولتوں کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے اور اسی مقصد کے پیش نظر صوبے کی تاریخ میں شعبہ صحت کے لئے تاریخ ساز بجٹ مختص کیا گیا ہے ۔صحت عامہ کی معیاری سہولتوں کی فراہمی کے لئے ہم سب نے مل کر کام کرنا ہے ۔تمام متعلقہ اداروں اور محکموں کوموثر کوارڈینیشن کے تحت فرائض سرانجام دینا ہیں۔وزیر اعلی نے صحت عامہ کی معیاری سہولتوں کی فراہمی کے لئے مقرر کردہ اہداف کا حصول ہر قیمت پر یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دیہی و بنیادی مراکز صحت اور تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں دکھی انسانیت کے علاج معالجے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے ۔دیہی و بنیادی مراکز صحت اور تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈ کوراٹر ہسپتالوں میں ادویات کی دستیابی اور مریضوں کو تقسیم کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایا جائے۔دیہی و بنیادی مراکز صحت میں طبی عملے کی کمی دور کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں اورصحت کے مراکز پر طبی عملے اور دیگر سٹاف کی حاضری ہر صورت یقینی بنانے کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے اقدامات کئے جائیں ۔وزیر اعلی نے بعض اضلاع میں ویکسی نیٹرز کے فرائض کی ادائیگی میں بعض امور کی تکمیل میں تاخیر پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ویکسی نیٹرز کے فرائض کی ادائیگی میں ایسی تاخیر قابل برداشت نہیں ،تاخیر کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی ۔وزیراعلیٰ نے شعبہ صحت میں متعین کردہ اہداف کے حصول کیلئے فوری فیصلے کرنے کیلئے کابینہ کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ کمیٹی انتظامی لحاظ سے مکمل خود مختار ہو گی اورصحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کیلئے کابینہ کمیٹی خود فیصلے کر کے اس پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے کیے جانے والے فیصلوں پر من وعن عملدر آمد یقینی بنایا جائے اوراس ضمن میں فعال انداز میں کام کیا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ہسپتالوں کے ویسٹ کومناسب انداز سے تلف کرنے کیلئے ہر ضروری اقدام اٹھایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے ہسپتالوں میں مفت ادویات کی خریداری کیلئے مزید فنڈز کے اجراء کی بھی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ مفت ادویات ہر صورت مریضوں کو ملنی چاہئیں اور ادویات کی خردبرد روکنے کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں۔ہسپتالوں میں چالو اور خراب مشینری کا آڈٹ کرایا جائے۔ صوبائی وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا، پارلیمانی سیکرٹری صحت خواجہ عمران نذیر ، ایم پی اے ڈاکٹر نادیہ عزیز، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ، وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی ،اعلی حکام اور طبی ماہرین نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق ، سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ اور ڈی جی ہیلتھ پنجاب راولپنڈی جبکہ ایم پی اے مخدوم ہاشم جوان بخت رحیم یار خان سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں گزشتہ اڑھائی برس کے دوران ملک کو ترقی و خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن کر دیا ہے اورپاکستان کے مسائل کے حل کیلئے درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو مسائل سے نکالنے کیلئے پر عزم ہیں اور توانائی بحران کا خاتمہ بڑا چیلنج ہے جس سے نمٹنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں ۔توانائی کی کمی پر قابو پانے کیلئے سولر ، ہائیڈل ، کوئلے،گیس اور دیگر ذرائع سے بجلی کے حصول کے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے دورآمریت کے دوران پنجاب کے سابق حکمرانوں کے کرپشن کے قبرستانوں کو ترقی کے میناروں میں تبدیل کر دیا ہے۔
لاہور(نمائند خصوصی) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے پنجاب پروٹیکشن آف وویمن اگینسٹ وائیلنس ایکٹ2016ء سے متعلق علماء کرام کا موقف جاننے کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی۔صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کمیٹی کے چےئرمین،خواجہ احمد حسان کو چےئرمین اور سینئرممبر سپیشل مانیٹرنگ یونٹ امن وامان سلمان صوفی سیکرٹری ہوں گے۔کمیٹی میں متعلقہ سیکرٹریز کے علاوہ تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام اورمشائخ عظام بھی شامل ہیں۔یہ بات سینئر ممبر سپیشل مانیٹرنگ یونٹ امن و امان سلمان صوفی نے بتائی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے خلاف تشدد کو روکنے کے لئے بنائے گئے ایکٹ کو مزیدمضبوط کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواتین پر تشدد کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی اور ان کے حقوق کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے ۔ سلمان صوفی نے کہا کہ یہ قانون رات کے اندھیرے میں نہیں بلکہ پنجاب کے تمام منتخب عوامی نمائندوں کی معاونت سے دو سال کی محنت کے بعد بنایا گیا ہے اورپاکستان کو ترقی کی منازل طے کرنے کے لئے معاشرے کے 50فیصد طبقے کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کے لئے قانون سازی اسلامی تعلیمات کی روشنی میں عبادت سمجھ کر کی گئی ہے‘ ووٹ لینے کے لئے نہیں۔لہٰذاتمام طبقات کو تشدد کرنے والے کے بجائے تشدد کا شکار ہونے والی خواتین کے حقوق کے لئے ساتھ دینا ہو گا ۔دین اسلام نے خواتین کے حقوق پر سب سے زیادہ زوردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ علمائے کرام اورمشائخ عظام ہمارے لئے قابل احترام ہیں‘بل کے حوالے سے ان کی رائے جاننے کا عمل شروع ہوچکا ہے ۔سلمان صوفی نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کی جانب سے تشکیل کردہ کمیٹی میں حافظ محمدطاہرمحمود اشرفی‘ مولانا عبدالخبیرآزاد خطیب بادشاہی مسجد‘ صاحبزادہ سعیداحمدگجراتی‘ ڈاکٹر راغب نعیمی‘ علامہ عارف واحدی‘ حافظ کاظم رضا‘ زاہدمحمدقاسمی‘ مولانامحمدخان‘ مولانا یوسف انور‘ مولانا فضل الرحیم چیئرمین علماء بورڈ‘ حافظ زبیر‘ مولانا عبدالحق مجاہد‘ مولانا محمد امجد‘ مولانا حنیف جالندھری‘ پیرمحفوظ مشہدی اور مفتی عبدالقوی شامل ہیں۔