محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی ناقص کارکردگی پر ’’چہیتوں ‘‘کو چھوٹ دیگر کیخلا ف کارروائیاں

محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی ناقص کارکردگی پر ’’چہیتوں ‘‘کو چھوٹ دیگر کیخلا ف ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(شہباز اکمل جندران) سی اینڈڈبلیو کی انتظامیہ کا دوہرا معیار، ایک طرف گھٹیا میٹریل کے استعمال اور ناقص کارکردگی پرنیسپاک سمیت محکمے کے انجینئر وں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں شوکار نوٹس جاری کردیئے تو دوسر ی طرف انہی الزامات کا سامنا کرنے والے چہیتے انجینئر وں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔معلوم ہواہے کہ صوبائی سیکرٹری مواصلات وتعمیرات پنجاب کی ہدایات پر ایکسین پروونشل ہائی ویز لاہورجمشید خان کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔شوکازمیں بیان کیا گیا ہے کہ ضلع قصور کے علاقے میں حجرہ روڈ بکن کے تا کٹن خورد، کٹن کلاں تا ارزانی پورکی تعمیر و توسیع کے علاوہ کھڈیاں براستہ بھولاں اتار سنگھ تک واقع سٹرک کی تعمیر و توسیع اور کوٹ رادھا کشن تا مڑکے براستہ بھگیامارسٹرک کی تعمیر و توسیع کے منصوبے میں روڈ ریسرچ لیبارٹری کی طرف سے معیار اور مقدار کے حوالے سے کئے جانے والے ٹیسٹ ناکام ہوگئے ہیں۔شوکاز نوٹس کے ذریعے جمشیدخان سے تحریری وضاحت طلب کی گئی ہے کہ کیوں نہ ان کے خلاف تادیبی کارروائی کا آغاز کیا جائے۔بتایا گیا ہے کہ انہی سٹرکوں کے منصوبہ جات میں انہی الزامات کے تحت نیسپاک کے ریذیڈنٹ انجنئیر عاصم چراغ کو بھی محکمے کی طرف سے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔کہ کیوں نہ انہیں بلیک لسٹ کردیا جائے۔جبکہ اسی منصوبے کے ٹھیکیدار آر ایم سی کنسٹرکشن کمپنی کی انتظامیہ کو بھی شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ کیوں نہ ان کی کمپنی کو ناقص کارکردگی اور غیر معیاری مٹیریل کے استعمال پر بلیک لسٹ کردیا جائے۔جبکہ دوسری طرف بجرانہ چکری روڈ ضلع راولپنڈی اور نئی کانگاہ تا مساکسوال روڈ ضلع راولپنڈی کے دو الگ الگ منصوبوں میں ناقص کارکردگی کے الزامات پر ایکسین ہائی ویز روڈ کنسٹرکشن راولپنڈی اقبال یاور واہلہ کے خلاف کارروائی کئے جانے یا انہیں شوکاز نوٹس جاری کئے جانے کی بجائے محض ٹھیکیدار ارشد اینڈ کمپنی کو دونوں منصوبوں کے لیے الگ الگ لیٹر لکھے گئے۔ جن میں بیان کیا گیا کہ آپ کو ایکبا رپھر ہدایات کی جاتی ہے کہ کام کی رفتار پر زور دیں۔نیز مجاز اتھارٹی نے دونوں منصوبوں کے تخمینے میں 2،2کروڑ روپے کی کمی بیشی کی ہے۔ حالانکہ ٹھیکیدار کو لکھے جانے والے خط کے مطابق دونوں منصوبوں میں ایک روپے کا بھی کام نہیں کیا گیا۔

مزید :

صفحہ آخر -