سینیٹ انتخابات میں تماشا لگا یا گیا،آئندہ الیکشن میں ووٹ کو ریفرنڈم بنا نا ہے ،ہم اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں سجدہ ریز ہوتے ہیں،بنی گالا، بلاول ہاؤس ایک ہی دربار میں سجدہ ریز : نواز شریف
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر ،آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ میرا کوئی ذاتی نہیں پاکستان کی ترقی کا ایجنڈا ہے، آئندہ الیکشن کو ریفرنڈم بنائیں گے، اگر کہیں ترقی ہو رہی ہے تو اسے تسلیم کریں، سینیٹ انتخابات میں ایک تماشا لگایا گیا، مسلم لیگ (ن) کا منشور ’’ووٹ کو تقدس دو‘‘جو مشن چن لیا اس کی تکمیل سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے، بنی گالہ اور بلاول ہاؤس والے سب ایک درگاہ میں جا کر جھک گئے اور سلام پیش کیا، قوم تمہارے قول و فعل میں تضاد کو دیکھ رہی ہے، تم جیت کر بھی ہار گئے اور ہم ہار کر بھی جیت گئے، ووٹ کی عزت ہو گی تو آپ کی اور اس ملک کی عزت ہو گی۔ منگل کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم شہیاز شریف کو پارٹی کا نیا صدر منتخب کرنے کیلئے اکٹھے ہوئے، ہمارے لئے یہ صورتحال پیدا کی گئی ہے، 2013 میں عوام نے مجھے بطور وزیراعظم نتخب کیا، مجھے عوام نے کروڑوں ووٹ دے کر وزیراعظم منتخب کیا، میں دن رات سوچتا ہوں کہ قوم کو اندھیروں میں ڈبو دیا گیا، دہشت گردی میں دھکیل دیا گیا، تنزلی کی طرف دھکیلا گیا، لوڈشیڈنگ کے دور کو چار سال میں ختم کرنا نا ممکن ہے، ہم اور ہمارے وزراء نے دن رات محنت کر کے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا۔ نوازشریف نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں میں روزانہ پورے ملک میں منصوبوں کا افتتاح کر رہا ہوں،شہباز شریف نے جتنا کام کیا اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی، پورے ملک کے دیگر صوبوں میں بتائیں کتنا کام ہوا ہے؟2013 کا نقشہ آپ ذہن میں لے کر آئیں، ٹی وی کی سکرینیں دیکھیں، پاکستان میں اندھیرے تھے، پاکستان ترقی کی بجائے تنزلی کی طرف بڑھ رہا تھا، پاکستانی دکھی تھے، دھماکوں میں سینکڑوں لوگ جاں بحق ہوتے تھے، اس وقت حکومت سنبھالنا مشکل تھا، ہم نے چیلنج قبول کیا، ہمارے پاس بجلی کا منصوبہ لگانے کیلئے پیسے نہ تھے، بینکوں کے پاس بھی بجلی کے منصوبوں کیلئے درکار رقم نہ تھی جبکہ آج متعدد منصوبے چل رہے ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ یہ اللہ کے فضل وکرم سے نیک نیتی کا نتیجہ ہے، پہلے 22گھنٹے کی لوڈشیڈنگ تھی جبکہ آج عوام سکھ کا سانس لے رہے ہیں، ہم نے پاکستان میں سڑکوں کا جال بچھایا،موٹروے کے منصوبے شروع کئے، جن کا افتتاح وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کریں گے۔ نواز شریف نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مجھ سے کہا کہ آپ بھی میرے ساتھ چل کر افتتاح کریں مگر میں بھی انسان ہوں، میرا دل بھی چاہتا ہے ، مگر میں نہیں گیا، اس موقع پر انہوں نے شعر پڑھ کر سنایا کہ ’’
ہمارا خون بھی شامل تزئیں گلستان میں۔۔۔
ہمیں بھی یاد کر لینا چمن میں جب بہار آئے‘‘
منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر وزیراعظم اور شہباز شریف مجھے یاد کرتے ہوں گے، کبھی کبھی انسان کا دل بھی ٹوٹ جاتا ہے، مگر میں اپنے مشن سے پیچھے نہ ہٹوں گا، ہمارے اگلے 70سال پچھلے 70سال سے بہتر ہونے چاہئیں، میں آپ کو بھی اس مشن میں ساتھ لے کر چلوں گا،چین سے نہیں بیٹھنے دوں گا۔ نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے منشور کے الفاظ یہ ہوں گے، ’’ووٹ کو عزت دو‘‘، آج لاکھوں لوگ یہ ہی نعرہ لگا رہے ہیں، ووٹ کو عزت دینے کا مطلب ہے عوام کو عزت دو، ان کے مینڈیٹ اور حق حکمرنی کو عزت دو، میرے سامنے عزت عوام، ملک اور آنے والی نسلوں کی ہے، خطاب کے دوران شرکاء نے پرجوش نعرے بھی بلند کئے۔ انہوں نے کہا کہ آج کروڑوں لوگ ٹیلی وژن پر ہمیں دیکھ رہے ہیں، میں عوام کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ مجھے اپنی سیاست کیلئے کوئی لالچ نہیں، میں یہ سب کچھ آپ کے ووٹ کی عزت کے لئے کرنا چاہتا ہوں، جس سے عالمی دنیا میں ہماری عزت ہو گی، آپ نے آئندہ الیکشن میں ووٹ کو ریفرنڈم بنانا ہے، میں آج اپنے کسی کئے کی سزا نہیں بھگت رہا ہوں، میں روزانہ نیب عدالتوں کے چکر لگا رہا ہوں، کوئی مجھے بتائے کہ میں نے کون سی کرپشن کی، میں ووٹ کے احترام ، اس کی عزت، قوم کے بچوں کی بات کرتا ہوں، میں پاکستانی قوم کو ترقی کرتا دیکھنا چاہتا ہوں، میرا ایجنڈا پاکستان کی ترقی ہے، سی پیک میں لاکھوں افراد کو روزگار مل رہا ہے، ملک میں مہنگائی کا خاتمہ ہو رہا تھا، پاکستان میں میٹرو بس، اورنج ٹرین اور دیگر منصوبے لگ رہے تھے، مگر مجھے اس بات کی سزا دی گئی، مجھے اپنی نہیں اپنی قوم کی پرواہ ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ آپ نے گزشتہ روز ملک میں تماشا دیکھا، لوگ بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں کہ ہم اصول پرست ہیں، نیا پاکستان بنائیں گے، گزشتہ روز سب ایک ہی بارگاہ میں اکٹھے ہوگئے ، چلنے والے قافلے ایک ہی جگہ جا کر جھک گئے، کیا قد کاٹھ ہے اس شخص کا، یہ سب چابی والے کھلونے ہیں، تم لوگوں کو کس طرح سے بتاؤ گے کہ کیوں ہم نے اس جگہ پر جا کر جھک کر سلام کیا اور سجدہ ریز ہو گئے، قوم جانتی ہے کہ تم منافق اور جھوٹے ہو، تمہارے قول و فعل میں تضاد ہے، کیا لیڈر اس طرح کے ہوتے ہیں یہ پاکستانی قوم کے لیڈر نہیں شرمندگی ہیں، تم جیت کر ہار گئے ہو، ہم ہار کر بھی جیت گئے ہیں۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ دل میں کھوٹ ہو تو کبھی کامیابی نہیں ملتی، اس موقع پر انہوں نے شعر پڑھا کہ
’’ میں جوسربسجدہ ہوا کبھی، تو زمین سے آگے لگیصدا
تیرا دل تو ہے صنم آشنا،مجھے کیا ملے گا نماز میں‘‘
انہوں نے مرزا غالب کا شعر بھی پڑھ کر سنایاکہ ’’
کعبہ کس منہ سے جاؤ گے غالب
، شرم تم کو مگر نہیں آتی‘‘
ہم پاکستانی قوم کو بیچنے والے نہیں اور نہ ہی کمپرومائز کر نے والے ہیں، اپنے مفاد کی خاطر پاکستانی قوم کو بیچنے والے نہیں ہیں جبکہ یہ لوگ اپنے مفاد کیلئے آپ کو بیچ دیں گے، ہم کھڑے ہیں، برداشت کر رہے ہیں، ہم جھکنے والے نہیں ہیں، ہم صرف اللہ کی بارگاہ میں جھکے گے اور آپ بھی وعدہ کرو کہ صرف اللہ تعالیٰ کے سامنے جھکیں گے، وعدہ کرو کہ الیکشن کو ریفرنڈم بنائیں گے، وعدہ کرو کہ پاکستان کی تقدیر بدلو گے، آخر میں انہوں نے ؟؟ووٹ کو عزت دو‘‘ کا نعرہ بھی لگوایا۔