ملک بھر میں ’’کنڈے‘‘ سے 20ارب کی سالانہ بجلی چوری ، 19ارب کیاتھ سکھر کا پہلا نمبر
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) پاکستان میں ہر سال20ارب روپے کی بجلی کی چوری کنڈا کے ذریعے کی جاتی ہے اس چوری میں ملوث ملک کے امراء طبقہ جس میں بڑے جائیداد، صنعتکار، تاجر اور سیاستدان ہیں جن پر قانون اپنی گرفت رکھنے میں ناکام ہوا ہے۔ پاکستان میں بجلی چوری کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کنڈا کے ذریعے ہر سال20ارب روپے سے زائد کی بجلی چوری کی جاتی ہے یہ چوری ملک کی تمام ترسیلی کمپنیوں میں کی جاتی ہے تاہم کنڈا کے ذریعے پشاور پپکو، حیسکو یعنی اندرون سندھ اور سکھر کے علاقوں میں زیادہ کی جاتی ہے پنجاب میں کنڈا ملتان اور لاہور مین زیادہ ہے، پیپکو میں کنڈا کے ذریعے3کروڑ 58لاکھ کی بجلی چوری کی جاتی ہے جبکہ حیسکو حیدرآباد سندھ میں کنڈا کے ذریعے23کروڑ 18لاکھ کی بجلی چوری کی جاتی ہے جبکہ سکھر میں19ارب روپے سے زائد کی بجلی چوری کنڈا کے ذریعے کی جاتی ہے سکھر کے کہیں ایسے قبائلی علاقے ہیں جہاں پورا گاؤں میں بجلی کنڈا کے ذریعے استعمال کی جارہی ہے اور بجلی کے اہلکار اس چوری کو روکنے میں مکمل ناکام ہیں کیونکہ حکومت سندھ بجلی چوری کے خلاف ایکشن لینے پر راضی نہیں ہیں وزارت بجلی بھجی اس حوالے سے خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے میں مصروف ہے۔
بجلی چور