جمہوریت کی مضبوطی اور اداروں کے استحکام کیلئے میثاق جمہوریت کا فروغ ضروری ہے: اسفند یارولی

جمہوریت کی مضبوطی اور اداروں کے استحکام کیلئے میثاق جمہوریت کا فروغ ضروری ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور ( پ ر ) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ ملک کی تمام مذہبی و سیاسی جماعتیں جمہوریت کی مضبوطی اور جمہوری اداروں کے استحکام کیلئے متحد ہو جائیں، ملک کے معروف نامور انقلابی شاعر حبیب جالب کی برسی کے موقع پر خصوصی پیغام میں اسفندیار ولی خان نے کہا کہ حبیب جالب نے جمہوریت کی بقا کیلئے لا زوال کوششیں کیں اور زندگی بھر جمہوریت کیلئے اپنے کلام کے ذریعے جبر کے خلاف جدوجہد کی ، حق و سچ کی خاطر قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والے شاعر حبیب جالب کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے مسائل کا حل جمہوریت میں مضمر ہے اور جمہوریت ہی تمام درپیش مسائل کا حل ہے ،عوام کی حکمرانی یقینی بنانے کیلئے تمام سیاسی قوتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت کے ذریعے تمام سیاسی و مذہبی قوتوں کے پاس جمہوریت کی بقاء کیلئے متحد ہونے کے سوا کوئی چارہ نہیں ،اسفندیار ولی خان نے کہا کہ جمہوریت کو درپیش مشکلات اور مسائل کا حل نکالنے کیلئے تمام سیاسی قوتوں کو مصلحتوں سے نکلنا ہو گا اور عوام کی حکمرانی کو یقینی بنانے اور جمہوری اداروں کے استحکام و مضبوطی کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھانا ہونگے،انہوں نے کہا کہ ملک میں عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی روایت ختم ہونی چاہئے اور عوامی رائے کے نتیجے میں بننے والے حکمرانوں کے راستے میں حائل رکاوٹوں کے خاتمے کے بغیر ملک و قوم کے مسائل میں اضافہ ہوتا رہے گا جس سے ملک کمزور اور بدنام ہو گا،اسفندیار ولی خان نے مزید کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ جمہوریت کو پھلنے پھولنے دیا جائے اور عوام کے حق رائے دہی پر ڈاکہ ڈالنے سے گریز کیا جائے ، انہوں نے کہا کہ من پسند جماعتوں اور رہنماؤں کو آگے لاکر پوری قوم پر مسلط کرنے کے نتائج عوام کے سامنے ہیں لہٰذا جمہوریت کو پروان چڑھانے کیلئے سب کو آگے آنا ہو گا،حقیقی عوامی رائے کے نتیجے میں بننے والی حکومتیں ہی ملک کو بحرانوں سے نکال سکتی ہیں ، انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی اور ملک کو آئین کے تحت چلانے سے غریب عوام کو عزت اور سکون سے زندگی بسر کرنے کے مواقع فراہم ہونگے ،سیاست کو بدنام کرنے اور عوامی نمائندوں اور سیاسی رہنماؤں کی تذلیل و استحصال بند ہونا ملک و قوم کے مفاد میں ہے ، انہوں نے کہا کہ مہذب دنیا کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں جہاں ریاست کے ادارے آئینی اختیارات اور اپنے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے کام کر رہے ہیں ،تاہم ہمارے ملک کی بدقسمتی ہے کہ یہاں ملک کے ذمہ دار بیشتر ادارے اپنے اختیارات سے ہٹ کر حکومت سازی اور سیاست پر اثر انداز ہو رہے ہیں جس کے بھیانک نتائج سامنے آ رہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمان کے فیصلوں کو اہمیت ،عووام کی حکمرانی کو یقینی بناے ،جمہوری اداروں کی مضبوطی اور جمہوریت کے تسلسل کیلئے میثاق جمہووریت کا فروغ ضروری ہے۔