کرونا وائرس سے نجات کیلئے ملک بھر میں خصوصی دعائیں
ملتان‘رحیم یار خان (سپیشل رپورٹر‘ سٹی رپورٹر‘بیورو رپورٹ) عوام کرونا وائرس کے حوالے سے کسی منفی پراپیگنڈے کا شکار نہ ہوں۔احتیاطی تدابیر اپنا کر کرونا وائرس سے بچا جاسکتا ہے۔ ملتان ڈویڑن میں 6 ہائی ڈیپنڈنسی یونٹ،120(بقیہ نمبر35صفحہ12پر)
بیڈز کرونا وائرس کے مریضوں کیلئے مختص کئے جاچکے ہیں۔ان خیالات کا اظہارکمشنر ملتان ڈویڑن شان الحق نے کرونا وائرس کی روک تھام بارے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے ہسپتالوں اور ائیرپورٹ کے ہنگامی دورہ کے موقع پر کیا۔کمشنر شان الحق نے نشتر ہسپتال،ائیرپورٹ انتظامیہ سے ملاقات کی اور آئزولیشن وارڈ کا دورہ بھی کیا‘اسسٹنٹ کمشنر خواجہ عمیرمحمود بھی ہمراہ تھے۔کمشنر شان الحق نے کہا کہ میڈیکل ماسک کی مصنوعی قلت اور قیمتوں میں اضافے کا سخت نوٹس لیا گیا۔ذخیرہ اندوزوں اورگراں فروش مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ کرونا وائرس کے تناظر میں میڈکل ماسک کی قیمتیں بڑھانا افسوسناک ہے۔ڈویڑن بھر میں میڈیکل ماسک سیل پوائنٹس بھی مختص کئے جاچکے ہیں۔ پبلک پوائنٹس پر احتیاطی تدابیر واضح آویزاں کی جاچکی ہیں جبکہ سکولوں میں پمفلٹ بھی تقسیم کروائے جاچکے ہیں۔ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی جانب سے پبلک مقامات کی کلوریں واٹر سے دھلائی کا کام بھی جاری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ بارے آگاہی مہم بھی جاری ہے۔اس وبا سے بچنے کیلئے شہریوں کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا اور مصافحہ یا گلے ملنے سے پرہیز کرنا ہوگا اور باقاعدگی سے ہاتھ دھونے کو اپنی معلومات زندگی کا اہم جزو بنانا ہوگا۔اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے وائس چانسلر نشتر یونیورسٹی ڈاکٹر مصطفی کمال پاشا نے کہا کہ سادہ طرز زندگی اپنا کر کرونا سے بچا جاسکتا ہے۔کرونا وائرس سے ڈرنے کی بجائے بنیادی احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔ میڈیکل افسر ملتان ائیرپورٹ ڈاکٹر زاہد حسین نے بتایا کی ائیرپورٹ پر تمام مسافروں کی سکریننگ کی جارہی ہے۔24 جنوری سے ابتک 54 ہزار مسافروں کی سکریننگ کی جاچکی ہے۔تھرمل سکینر اور مینوئل گن کے ذریعے ٹمپریچر مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔اس موقع پر پرو وی سی ڈاکٹر اعجاز مسعود،ڈائریکٹرہیلتھ سروسز ڈاکٹر وسیم رمزی، سی او ہیلتھ ڈاکٹر منور عباس، ڈاکٹر عطاء الرحمن اور دیگر ڈاکٹرز و افسران بھی موجود تھے۔ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی اپیل پر کرونا وائرس سے نجات کے لئے ملک بھر کی مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات میں مسلم اور غیر مسلم انسانوں کے لئے بلا تفریق خصوصی دعاوں کا اہتمام کیا گیا۔ اس سلسلہ میں نماز جمعہ کے اجتماعات میں کرونا وائرس کو خطبات کا موضوع بنایا گیا۔ عوام الناس کو کرونا وائرس بارے دینی تعلیمات کی روشنی میں آگاہی دی گئی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے رہنماو?ں مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر، مولانا انوار الحق، مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی اور مولانا محمد حنیف جالندھری نے ملک بھر کی مساجد کے ائمہ و خطباء سے اپیل کی تھی کہ وہ جمعہ کے اجتماعات میں کرونا وائرس کو خطبات کا موضوع بنائیں اور قوم کو وائرس اور وباوں کے حوالے سے دینی تعلیمات اور احتیاطی تدابیر سے آگاہ کریں۔ محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے ایک بار کورونا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے اس حوالے سے جنوبی پنجاب میں وبائی امراض کنٹرول کے انچارج ڈاکٹر عطاالرحمان کا کہنا تھا کہ ہاتھوں کو صابن اور پانی سے اکثر دھوئیں۔ کھانستے یا چھینکتے ہوئے منہ ڈھانپیں۔ پچھلے 14 دن میں بیرون ملک سفر کیا اور بخار،کھانسی یا سانس میں تکلیف ہے تو گھر پر رہتے ہوئے ڈاکٹر سیرابطہ کریں یا 1166 پرکال کریں جبکہ ان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وائرس کا سائز 400-500 مائکرو قطر ہے اس وجہ سے یہ کسی بھی ماسک سے نہیں گزر سکتا،یہ ہوا میں نہیں پھیلتا کسی چیز پر رہتا ہے اس کی زندگی 12 گھنٹے ہے,صابن اور پانی سے یہ دھل جاتا ہیکپڑے پر پڑے تو 9 گھنٹے رہتا ہے کپڑے دھونے یا دو گھنٹے دھوپ میں رکھنے سے یہ مر جاتا ہے،یہ 10 منٹ تک ہاتھوں پر زندہ رہتا ہے لہٰذا جیب میں الکحل اسٹرلائزر رکھنے سے اس کا بچاو ممکن ہییہ وائرس 26-27 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں مر جاتا ہے اسلئے یہ گرم علاقوں میں نہیں رہتا،نیز گرم پانی استعمال کرنے اور سورج کی حرارت لینے اور پانی گرم پینے سے اس وائرس سے بچاو ممکن ہے جبکہ ٹھنڈے پانی اور کھانے سے پرہیز کریں اور آئسکریم بلکل نا کھائیں اور بچوں کو بھی اس سے دور رکھیں،ان ہدایات پر عمل کر کے اس وائرس سے بچا جا سکتا ہے۔ حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کے باعث ملتان سمیت ملک بھر میں تھیٹرز اور سینما گھر بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔تمام متعلقہ محکمو ں کو احکامات آنے تک ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔اس سلسلے میں تھیٹرز و سینما مالکان کو زبانی طور پر کہہ دیا گیا ہے کہ تحریری احکامات آنے کی صورت میں تھیٹرز اور سینماگھروں کو کسی بھی وقت بند کر دیا جائے گا۔ اس حوالے سے متعلقہ محکمو ں پر واضح کر دیا گیا ہے کہ احکامات آنے کی صورت میں فوری طور پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ کورونا وائرس کے حوالے سے محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق اس وقت پنجاب کے مختلف سرکاری ہسپتالوں میں 6 مشتبہ مریض آئسولیشن وارڈز میں زیر نگرانی ہیں،1 مشتبہ مریض ڈی ایچ کیو ناروال، 2 میو ہسپتال، 1 ڈی ایچ کیو لیہ، 1 منڈی بہاؤالدین اور 1 ڈی ایچ کیو ساہیوال میں زیر نگرانی ہے،اب تک صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں 88 مشتبہ مریض رپورٹ ہوئے،82 مریضوں کو کلئیر قرار دیتے ہوئے ڈسچارج کیا جا چکا ہے ان میں سے،10 مریضوں کو فوری کلئیر، 72 کو لیبارٹری ٹیسٹ کے بعد کلئیر قرار دیا گیا جبکہ 6 کا ٹیسٹ رزلٹ آنا باقی ہے،جبکہ گزشتہ 15 روز میں بیرون ملک سے واپس آئے 4700 سے زائد افراد کی سکریننگ کی جا چکی ہے، ابھی تک کسی مریض میں کرونا وائرس کی مکمل علامات ظاہر نہیں ہوئیں ہیں جبکہ صوبہ بھر میں اس وقت کورونا کا کوئی کنفرم مریض زیر علاج نہیں ہے۔ تحصیل خانپور میں کراچی سے آنیوالی 35سالہ کرونا وائرس کی مشتبہ خاتون کو ہسپتال منتقل کردیاگیا‘ انتظامیہ نے کرونا وارڈ کی بجائے خاتون جنرل وارڈ میں داخل کردیا کراچی کی رہائشی 35سالہ سکینہ بی بی جوکہ تحصیل خانپور معین آباد کے علاقہ میں قریبی رشتہ داروں کوملنے آئی ہوئی تھی کہ اچانک تیز بخار اور کھانسی کے باعث ورثاء نے طبی امداد کیلئے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال خانپور منتقل کیا جہاں کرونا وائرس کی مشتبہ ہونے پر سکینہ بی بی کو میڈیا کی نشاندہی پر جنرل وارڈ سے الگ کمرے میں منتقل کردیاگیا۔ جہاں خاتون کے خون کے نمونہ جات حاصل کرکے تصدیق کیلئے لیبارٹری روانہ کردیئے گئے اور متاثرہ سکینہ بی بی کی کرونا وائرس کی سکریننگ کی جارہی ہے۔ وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی ہیں جس میں طلباء کو بائیو میٹرک سسٹم پر حاضری لگانے سے روک دیا ہے جبکہ طالبعلموں کو کلاس شروع ہونے سے پہلے مینوئل رجسٹرڈ پر حاضری لگانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں،واضح رہے اس حوالے سے ینگ ڈاکٹرز کے چئیر مین ڈاکٹر خضر حیات نے بھی گزشتہ روز وائس چانسلر کی توجہ اس جانب مبذول کروائی تھی۔
دعائیں