قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلے سے سیکڑوں شادیوں کی منسوخی کا خدشہ،جوڑوں کی ٹھنڈی آہیں

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلے سے سیکڑوں شادیوں کی منسوخی کا خدشہ،جوڑوں ...
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلے سے سیکڑوں شادیوں کی منسوخی کا خدشہ،جوڑوں کی ٹھنڈی آہیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے دوران کئے گئے فیصلے نے سیکڑوں شادیوں کی منسوخی کا خدشہ پیدا کردیا ہے جس کی وجہ سے ’جوڑے ‘ٹھنڈی آہیں بھرنے پر مجبور ہوسکتے ہیں۔
گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیاگیاتھا کہ ملک بھرمیں کورونا وائرس کے پھیلاو کے خدشے کے پیش نظر تمام شادی ہالز کو دوماہ کیلئے بند کرادیا جائے۔ شادی کی تقریبات پر پابندی کے سبب جہاں پکوان سینٹرز اور شادی ہال مالکان متاثر ہوئے ہیں وہیں شادی کے سپنے دیکھنے والے جوڑوں کے پاس ٹھنڈی آہ کے سوا کوئی چارہ باقی نہیں رہا۔


نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق صرف اسلام آباد میں شادی بیاہ کی 500 سے زائد تقریبات منسوخ ہوئی ہیں جبکہ اسلام آباد کے سیکٹرای الیون میں 25 شادی ہالز اور مارکیز کو بند کیا گیاہے۔ملک بھر میں کو رونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر حکومت نے دو ہفتے کے لئے شادی ہالز بند کرنے کے فیصلے سے شادی ہال مالکان اور تقریب کی بکنگ کرانے والے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔


شادی ہالز اور دیگر بڑی تقریبات پر پابندی کے باعث کیٹرنگ،شادی کارڈ، پھول کے کاروبار سے وابستہ اور شادی ہالز میں دیہاڑی پر کام کرنے والے مزدور بھی متاثر ہونے لگے ہیں۔تقریب کے بعد شادی ہال کی صفائی ستھرائی اور سامان سمیٹنے کا کام کرنے والوں کو مالکان نے دو ہفتے گھر بیٹھنے کی ہدایت کردی ہے۔شادی ہالز پر پابندی سے خیبر پختونخوا میں میں بھی کھانے پکانے کے کاروبار سے وابستہ افراد متاثر ہوئے ہیں تاہم مالکان کا کہنا ہے کہ کاروبار پر اثر تو ضرور پڑے گا مگر فیصلہ درست ہے۔


حکومتی فیصلے کے بعد جہاں ہال مالکان اور تقریب کی بکنگ کرانے والوں میں تشویش پائی جا رہی ہے وہی ان شادی ہالز میں ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے لیبر بھی پریشان نظر آ رہے ہیں۔بارہ گھنٹے محنت کرنے والے کہتے ہیں کہ شادی ہال بند کرنے کے فیصلے کے بعد مالکان نے گھر بیٹھنے کا کہا ہے گھر کا خرچ کیسے چلے گا سمجھ نہیں آ رہا۔


کراچی میں شادی ہالزکی تعداد لگ بھگ 3ہزار ہے جبکہ پکوان سینٹرز بھی 4ہزار سے زائد ہیں جہاں شادی بیاہ کی بکنگ پہلے سے کرائی گئی تھی۔پابندی کے سبب شادی ہالز مالکان شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔مالکان کا کہنا ہے کہ حکومتی فیصلے سے اتفاق ہے لیکن بکنگ اور دیگر معاملات سے کیسے نمٹیں سمجھ نہیں آرہا۔

سٹیڈیم میں میچز، شادی کی تقریبات، بڑی اور پر ہجوم تقاریب پر دوہفتوں کیلئے پابندی وفاقی حکومت کی جانب سے لگائی گئی ہے۔