نیب کا مریم نواز کی ضمانت منسوخ کیلئے عدلیہ سے رجوع،رہنما مسلم لیگ (ن) چودھری شوگر ملز سمیت دیگر انکوائریز کی تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہیں،دائر درخواست میں موقف،سماعت کل
لاہور(نامہ نگار خصوصی) قومی احتساب بیوز(نیب) نے مسلم لیگ(ن) کی مرکزی نائب صدراور قائد مسلم لیگ(ن) میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی ضمانت خارج کرانے کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔نیب کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مریم نواز لاہور ہائیکورٹ سے چو د ھری شوگر ملز کیس میں ضمانت پر رہا ہیں۔ مریم نواز اپنی ضمانت کا ناجائز فائدہ اٹھا رہی ہیں اور تحقیقات میں تعاون نہیں کرر ہیں۔نیب کے مطابق مریم نواز کیخلاف چودھری شوگر ملز سمیت دیگر انکوائریز پر تحقیقات جاری ہیں جن میں مریم نواز کے عدم تعاون کی وجہ سے مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ ہائیکورٹ نے ضمانت دیتے وقت مریم نواز کو حکم دیا تھا وہ تحقیقات میں شامل ہوں گی اور قانونی کارروائی میں رکاوٹ نہیں بنیں گی مگر مریم نواز نے اس حکم پر عمل نہیں کیا اور ضمانت کے بعد شامل تفتیش نہیں ہوئیں۔ نیب کے مطابق مریم نواز ضمانت کی رعایت کو غلط استعمال کرتے ہوئے مختلف ریاستی اداروں کیخلاف تقاریر کررہی ہیں اور عوام میں ریاستی اداروں کیخلاف غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ہائیکورٹ چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کی ضمانت منسوخ کرے۔ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے چودھری شوگر ملز کیس میں 31 اکتوبر 2019 ء کو مریم نواز کی ضمانت منظور کی تھی۔ نیب کی درخواست کی جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل دو رکنی بنچ 15 مارچ کوسماعت کرے گا۔
مریم ضمانت منسوخی
اسلام آباد، کراچی (سٹاف رپورٹرز،مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نیب ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز کی زبان بندی کا خواہشمند ہے، ن لیگی رہنما کو جس کیس میں ضمانت ملی اس کا پٹیشن میں ذکر ہی نہیں۔پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کے ہمراہ میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عبا سی کا کہنا تھا نیب نے مریم نوازکو ڈرانے کی کوشش کی۔ مریم نوازپرنیب کومفلوج کرنے کا الزام لگایا گیا۔ جب مریم نوا ز پیشی پرآرہی تھی توان کی بلٹ پروف گاڑی کوتوڑا گیا۔ پولیس والوں نے کی گاڑی پر حملہ کیا تھا۔ نیب کی پیٹشن، زبان بندی، ڈرانے، دھکمانے کی کوشش ہے۔ کہا گیا،مریم نوا ز نے نیب کوڈرانے کی کوشش کی۔ مریم پرنیب کومفلوج کرنے کا الزام لگایا گیا۔ جب وہ پیشی پرآرہی تھی توان کی بلٹ پروف گاڑی کوتوڑا گیا۔ پولیس والوں نے مریم نوازکی گاڑی پرحملہ کیا تھا۔ نیب کی پیٹشن،زبان بندی،ڈرانے،دھکمانے کی کوشش ہے۔ جب دلیل، شہادت نہ ملی توپھراس قسم کی پیٹشن کی گئی، قانونی تاریخ میں ایسی کوئی نظیرنہیں۔ عدالت اس فریلوس پیٹشن پرنیب کوجرمانہ بھی کرے گی۔ اس پیٹشن کا مقصد عدالت کا وقت ضائع کرنے کی کوشش ہے۔ ہمیں پوری امید ہے نیب جرمانہ دے کرگھرجائے گا، جس طرح براڈشیٹ میں جرمانہ اسی طرح نیب اس پیٹشن میں ادا کرے گا۔ نیب آج سیاست کرنے پرمجبوراورسیاست کا فرنٹ لائن کھلاڑی ہے۔ مشرف نے بھی نیب کے ذریعے سیاست کرنے کی کوشش کی تھی۔ان کا کہنا تھا نیب کا ایک ہی مقصد سیاستدانوں کو دبانا اورووٹ توڑنا ہے۔ احتساب کے اداروں کا بھی احتساب ہوگا۔ یہ ادارے احتساب سے بالاترنہیں ہوتے، پہلے دن سے کہہ رہا ہوں نیب حکومت گٹھ جوڑنہیں چلے گا۔سینیٹ الیکشن کے حوالے سے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا ووٹ پرنشان لگانے کی ہدایات سینیٹ کی ہے۔ جہاں بھی مہرلگائی جائے ووٹ صیح ہوتا ہے۔ ووٹ پرنشان لگانے کی ہدایات سینیٹ کی ہے۔دوسری طرف مسلم لیگ(ن) کے قائد نوازشریف اور نائب صدر مریم نوازکے ترجمان محمدزبیر عمرنے کہا ہے کہ مریم نوازکوگرفتاری کی دھمکی دینے کامطلب نیب سیاست کررہاہے،مریم نواز پر کوئی مقدمہ نہیں ، انہیں میرٹ پررہاکیاگیاتھا۔ ہفتے کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ان کا کہنا تھا مریم نواز کیخلاف کوئی مقدمہ نہیں تھا، کوئی مقدمہ نہ ہونے پرمریم نوازکومیرٹ پررہاکیاگیا،اب مریم نوازکوگرفتاری کی دھمکی دینے کامطلب نیب سیاست کررہاہے۔
خاقان،ایم زبیر