آئندہ بجٹ میں مزید ٹیکس چھوٹ واپس لے لی جائیگی: چیئر مین ایف بی آر

  آئندہ بجٹ میں مزید ٹیکس چھوٹ واپس لے لی جائیگی: چیئر مین ایف بی آر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


       ملتان(نیوز رپورٹر)چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو ڈاکٹر محمد اشفاق نے کہا ہے کہ جلد ہی مزید ٹیکس چھوٹ واپس لی جائے گی جبکہ اگلے ایک سے دو سالوں میں سیلز ٹیکس ریٹ ریشنلائز کیا جائے گا،ٹیکس ادائیگی کے ذریعے ہمیں قومی فریضہ ادا کرنا چاہیے تاکہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی اور جی ڈی پی کے مساوی اخراجات کے درمیان فرق کو دور کیا جاسکے وگرنہ اس کا بوجھ آئندہ نسلوں کو برداشت کرنا پڑے گا۔ وہ لاہور چیمبر(بقیہ نمبر51صفحہ6پر)
 آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ لاہور چیمبر کے صدر میاں نعمان کبیر نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور سپلیمنٹری فنانس بل، بینک اکاؤنٹس اٹیچمنٹ، ود ہولڈنگ ٹیکس، ٹیکس حکام کی جانب سے ہراساں کیے جانے اور ضروری خام مال پر ڈیوٹیز اور ٹیکسز سمیت دیگر مسائل پر تفصیل اظہار خیال کیا۔ سینئر نائب صدر میاں رحمان اس موقع پر عزیز چن اور نائب صدر حارث عتیق نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہاس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب 12 فیصد کے قریب جبکہ اخراجات جی ڈی پی کے 20 فیصد کے مساوی ہیں،8 فیصد کے فرق کو قرضوں کے ذریعے پورا کرنا پڑتا ہے جس کا بوجھ آئندہ نسلوں کو برداشت کرنا پڑتا ہے، جن ٹیکس دہندگان کا سسٹم درست ہے انہیں کسی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، انہوں نے کہا کہ ساری دنیا میں پلانٹس اور مشینری کی درآمد پر ڈیوٹی عائد ہے، پاکستان میں بھی یہ ڈیوٹی نافذ کی گئی ہے۔  انہوں نے کہا کہ خریدار کے شناختی کارڈ کی شرط درست ہے بینک اکاؤنٹ تک رسائی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ وصولی کا مہذب طریقہ ہے بجائے اس کے کہ پراپرٹی کو سیل کیا جائے۔ لاہور چیمبر کے صدر میاں نعمان کبیر سے اتفاق کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ فاٹا اور پاٹا میں ٹیکس چھوٹ کا غلط استعمال نہیں ہونا چاہییا نہوں نے کہا کہ منیمم ٹیکس کے ذریعے 100 ارب اکٹھے کیے جا رہے ہیں لیکن اگلے 3 سے 4 سال میں اسے ختم کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں مزید ٹیکس چھوٹ واپس لے لی جائے گی۔لاہور چیمبر کے صدر میاں نعمان کبیر نے کہا کہ فنانس سپلیمنٹری ایکٹ 2022 میں ٹیکس اقدامات صنعتی و معاشی ترقی متاثر کریں گے، امپورٹڈ پلانٹ اور مشینری پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ واپس لے لی گئی ہے اور ان پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ہے، اس سے مسائل پیدا ہونگے۔ میاں نعمان کبیر نے کہا کہ کاروباری لاگت کو کم کرنے کے لیے، ہمیں قابل تجدید توانائی کے شعبہ کو مراعات دینا ہوگی ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز میں کام کرنے والی صنعتوں کے خام مال کی درآمد پر سیلز ٹیکس چھوٹ واپس لینا صنعت سازی متاثر کرے گا۔ ا لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر میاں رحمن عزیز چن نے کہا کہ فاٹا اور پاٹا میں سیلز ٹیکس چھوٹ کا غلط استعمال روکا جائے لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ حکومت نے پچھلے چند سالوں میں اور پچھلے بجٹ میں بھی خام مال کی کئی لائنوں پر درآمدی ڈیوٹی کم کی ہے۔ امید ہے کہ جو خام مال جو مقامی طور پر تیار نہیں ہوتے ہیں ان کو بھی ریگولیٹری اور کسٹمز ڈیوٹی کے خاتمے کے ذریعے زیرو ریٹڈ قرار دیا جائے گا۔لاہور چیمبر کے نائب صدر حارث عتیق نے کہا کہ معیشت میں ایس ایم ایز کی اہم اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، تجویز ہے کہ ایس ایم ایز کی تعریف کے لیے ٹرن اوور کی حد کو بڑھایا جائے۔ 
چیئرمین ایف بی آر