متحدہ اپوزیشن کااہم اجلاس آج شہباز شریف کی رہائشگاہ پر ہوگا، اپوزیشن نے متحدہ کے مطالبات مان لئے، آج اعلان متوقع
اسلام آباد(آئی این پی) اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر مشاورت کے لیے مشترکہ اجلاس(آج) پیر کو طلب کرلیا۔اجلاس اسلام آباد میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی رہائش گاہ پر ہوگا جس میں شہباز شریف کی جانب سے اپوزیشن رہنماں کے لیے عشائیہ بھی دیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں آصف زرداری، بلاول، مولانا فضل الرحمان، سردار اختر مینگل سمیت اپوزیشن کی تمام جماعتوں کے قائدین کو مدعو کیا گیا ہے۔اجلاس میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔ حکومتی اتحادی جماعتوں سے رابطوں کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس میں پارلیمنٹ لاجز پر پولیس کی ریڈ اور ایم این ایز پر تشدد اور گرفتاری کے بعد کی صورتحال پر حکمت عملی پر بھی مشاورت کی جائے گی۔وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی حمایت کیلئے اپوزیشن نے ایم کیو ایم کے تمام مطالبات مان لئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کے لیے ایم کیو ایم کے تمام مطالبات مان لئے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق آصف زرداری ایم کیو ایم کو سندھ حکومت کا حصہ بنانے کو تیار ہیں،تحریری معاہدہ کرنے سے متعلق ایم کیو ایم کا مطالبہ بھی تسلیم کرلیا گیا ہے۔پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان مجوزہ معاہدے کی ضامن مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی (ف) ہوں گی۔ذرائع کے مطابق دیہی اور شہری سندھ سے متعلق ایم کیو ایم کے مطالبات پر عمل ہوگا، مرکز اور صوبے کی حکومتوں میں ایم کیو ایم بھی حصہ دار ہو گی، اس کے علاوہ گورنر سندھ کا عہدہ ایم کیو ایم کو دینے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔اپوزیشن کی جانب سے تمام مطالبات کی منظوری سے متعلق معاملات طے پانے کے بعد حکومت میں رہنے یا نہ رہنے سے متعلق ایم کیو ایم کا بھی پیر کو بڑا اعلان متوقع ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیر اعظم بطور خاص کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز آئے تھے اور سیاسی معاملات پر گفت و شنید کی گئی تھی۔وزیر اعظم کے دورے کے بعد ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے اسلام آباد میں پہلے مسلم لیگ (ق) کی قیادت اور پھر آصف علی زرداری سے ملاقات کی تھی۔زیر اعظم عمران خان کیخلاف عدم اعتماد میں بلوچستان عوامی پارٹی کے ارکان کی اکثریت اپوزیشن کا ساتھ دینے کو تیار ہوگئی۔پی ڈی ایم ذرائع کے مطابق (ق)لیگ اور ایم کیو ایم کے اپوزیشن کا ساتھ دینے کے اعلان کے ساتھ ہی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد آجائے گی۔ذرائع کے مطابق بلوچستان میں جے یو آئی، بی این پی مینگل، اے این پی اور یار محمد رند مل کر حکومت بنائیں گے۔بی اے پی کے اراکینِ بلوچستان اسمبلی کی بڑی تعداد پی ڈی ایم کو ساتھ دینے کا یقین دلا چکی ہے۔دوسری جانب بلوچستان عوامی پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر پارٹی میں مزید مشاورت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ بلوچستان عوامی پارٹی ڈنکے کی چوٹ پر عمران خان کے ساتھ ہے جس پر شیخ رشید کو جواب دیتے ہوئے جام کمال نے کہا کہ ان کی جماعت اپنا فیصلہ خود کرے گی، شیخ رشید نہیں۔
متحدہ اپوزیشن