لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی کابینہ اجلاس کے میٹنگ منٹس 21 مارچ کو طلب کرلئے
لاہور( نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے توشہ خانہ تحائف کی تفصیل فراہمی کی درخواست پر وفاقی کابینہ کے اجلاس کے میٹنگ منٹس 21 مارچ کو طلب کرلئے، دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ کابینہ اجلاس میں کیا اصول طے کیے گئے؟ اظہر صدیق کی درخواست پر چیمبر میں سماعت کرتے ہوئے عدالت نے تصدیق شدہ ریکارڈ طلب کرلیا،وکیل وفاقی حکومت نے مو¿قف اختیار کیا کہ توشہ خانہ ریکارڈ کابینہ کی منظوری کے بعد ویب سائیٹ پر ڈال دیا گیا ہے، درخواست گزار وکیل اظہر صدیق نے خدشہ کا اظہار کیا کہ ہوسکتا ہے یہ ریکارڈ میں ردوبدل کردیں، جس پر عدالت نے کہا کہ رپورٹ آپ دونوں کے سامنے دیکھ لیتے ہیں،کوئی قابل اعتراض یا شائع نہ کرنے والی چیز ہوئی تو اس پر بات نہ ہوگی، 1947 سے بعد کا ریکارڈ جو دستیاب ہے پیش کرنا ہوگا ہمارے وزیر اعظم قیمتی گاڑیاں اور گھڑیاں تحائف میں لیتے ہیں، ان لوگوں کے معیار اور اخلاقی اقدار اور ہمارے میں بہت فرق ہے،میں بھی پاکستانی شہری ہوں اور آپ سب پاکستانی شہری ہیں، ہم سب کا برابر کا حق ہے کہ معلومات تک رسائی ہو، اظہر صدیق نے عدالت کو بتایا کہ میں نے حکام کو خطوط لکھے لیکن کابینہ ڈویڑن نے نواز شریف، آصف زرداری سمیت دیگران کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات فراہم نہیں کیں، توشہ خانہ سے کن کن شخصیات کتنے طائف لیے اور کیا ادائیگی کی تفصیل دستیاب نہیں ہے، کن کن شخصیات نے توشہ خانہ سے طائف حاصل کیے اور ان کی موصولی کا کیا طریقہ تھا اس کے بارے میں نہیں بتایا گیا، توشہ خانہ سے کتنے مالیت کے طائف خرید گئے اور ان کیلئے کتنے رقم کی ادائیگی کی گئی اس کی تفصیل فراہم کی جائے۔
میٹنگ منٹس طلب