اداروں کو غیر جانبدارانہ،آئین و قانون کے مطابق اپنا کام کرنا چاہئے:اعظم نذیر تارڈ

اداروں کو غیر جانبدارانہ،آئین و قانون کے مطابق اپنا کام کرنا چاہئے:اعظم نذیر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


        اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں)وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہاہے اداروں کو غیر جانبدارانہ،آئین وقانون کے مطابق اپنا کام کرناچاہیے، جبکہ سیاسی قائدین کو ادرا ک ہونا چاہئے کہ پولرائزیشن ملک کیلئے نقصان دہ،اورہمارا سیاسی استحکام،میثاق معیشت کیلئے متحد ہوناضروری ہے،حکومت عمران خان کی گرفتاری سے متعلق آئین اور قانون پرعمل پیرا ہے۔انہوں نے یہ بات پیر کو نیشنل ویمن پولیس کانفرنس کے افتتاحی سیشن کے بعد میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر نے کہا اسلام آباد پولیس نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کے معاملے پر قانون پر عمل کیااور طاقت استعمال نہیں کی، عمران خان کا رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے، آج بھی عدالت میں حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کی۔  عمران خان ماضی میں اور اب بھی سب کیلئے یکساں انصاف کامطالبہ کرتے ہیں لیکن اس کیلئے انہیں خود بھی عملی ثبوت دینا چاہئے، وہ زمان پارک میں بیٹھ کر قوم کے بچوں کو ڈنڈے پڑوانے کی بجائے خود سامنے آئیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کو یہ کریڈٹ جاتاہے انہوں نے توشہ خانہ کاریکارڈ پبلک کرنے کافیصلہ کیا یہ معاملہ عدالت میں تھا لیکن موجودہ حکومت نے اپیل میں جانے کی بجائے توشہ خانہ کاریکارڈ عوام کے سامنے پیش کیا۔ انہوں نے کہا عمران خان کے ایک عدالت سے وارنٹ جاری تو دوسری سے معطل ہوجاتے ہیں۔ اب وقت ہے تمام اداروں کو غیر جانبدارانہ اور آئین و قانون کے مطابق کام کرنا چاہے۔ سابق دور حکومت میں پہلے گرفتاری اور پھر انکوائری ہوتی تھی، موجودہ دور حکومت میں پہلے انکوائری پھر گرفتاری ہوتی ہے۔ مقننہ عدلیہ اور ایگزیکٹو ریاست کے اہم ستون ہیں، جسٹس تصدق جیلانی، جسٹس ناصر الملک سمیت دیگر ججوں کی بڑی تعظیم کی جاتی ہے۔ نواز شر یف نے اپنا معاملہ اللہ اور عوام پر چھوڑ دیاہے۔قبل ازیں نیشنل ویمن پولیس کانفرنس کے افتتاحی سیشن کے سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہمیں معاشرے میں خواتین کو آزادانہ، بلا خوف و خطر، بلا امتیاز اور ان کی مرضی کے مطابق بغیر حراسگی کے کام کرنے کاساز گار ماحول فراہم کرنا چاہئے،مرد و خواتین پولیس اہلکاروں کی پیشہ وارانہ تربیت سازگارماحول میں ہونی چاہئے،خواتین کو بااختیاربنانے کے معاملے پر خود احتسابی کی ضرورت ہے،اپنی خامیوں کا جائز لے کر رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی۔ قوانین کی پیچیدگیوں اور قانونی حدود کے مسائل کے باعث سائل متاثر ہوتا ہے۔ پولیس اہلکاروں مرد و خواتین کی پیشہ وارانہ تربیت کا اثر معاشرے میں رویے سے ظاہر ہونا چاہیے۔
اعظم نذیر تارڑ

مزید :

صفحہ اول -