اے این پی کا ایک بار پھر بی آر ٹی کرپشن کی تحقیقات کا مطالبہ
پشاور (سٹی رپورٹر) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ بی آر ٹی پشاور کی رونقیں، کاروبار اور بین الاقوامی شاہراہ کی تباہی کا منصوبہ ہے۔ تبدیلی سرکار کا یہ منصوبہ خزانے پر ایک بڑے بوجھ کے سوا کچھ نہیں ہے۔ یہ وہ شاندار منصوبہ ہے جس میں پی سی ون کی منظوری کے بعد بھی 21 تبدیلیاں کی گئیں۔ باچا خان مرکز پشاور سے جاری بیان میں اے این پی خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ عجلت اور بغیر منصوبہ بندی کے شروع کئے گئے اس پراجیکٹ کو ہم روز اول سے سفید ہاتھی کہہ رہے ہیں۔ اسی منصوبے کیلئے بینک آف ویسٹ انڈیز کے گارنٹی چیکس قبول کئے گئے، میگا کرپشن میں ملوث اس منصوبے کے چیف ایگزیکٹو پہلے ہی بیرون ملک روپوش ہوچکے ہیں۔ پشاور ہائیکورٹ کے حکم پر ایف آئی اے کی مرتب کردہ رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داران کا تعین کیا جائے اور اس کرپشن میں ملوث افراد کو بے نقاب کیا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ بی آر ٹی منصوبے کو عوام کی سہولت اور آسانی کے غرض سے ہرگزبھی شروع نہیں کیا گیا تھا۔ 2018ء میں پی ٹی آئی کو انتخابی مہم کیلئے فنڈز کی ضرورت تھی، اسی منصوبے کو انتخابی اخراجات کو پورا کرنیکیلئے استعمال کیا گیا اور پختونخوا کے خزانے پر ڈاکہ ڈالا گیا۔ منصوبے میں 32 ارب روپے براہ راست کرپشن کی نشاندہی پہلے ہی ہوچکی ہے۔ ہم ایک بار پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ اس منصوبے میں کی گئی کرپشن کی فوری تحقیقات کرائی جائیں اور تمام حقائق اور ملوث کرداروں کو عوام کے سامنے لایا جائے۔