وزیر پٹرولیم مصدق ملک کی حکومت کی ایل این جی پالیسی پر تنقید

وزیر پٹرولیم مصدق ملک کی حکومت کی ایل این جی پالیسی پر تنقید
وزیر پٹرولیم مصدق ملک کی حکومت کی ایل این جی پالیسی پر تنقید

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیرمملکت برائے توانائی (پٹرولیم ڈویژن) مصدق ملک نے مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کے متعلق حکومتی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناڈالا۔ نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں غریب عوام کو مہنگی ترین گیس دی جا رہی ہے جبکہ امیروں کو گیس پر سبسڈی مل رہی ہے۔ 
کراچی میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مصدق ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان کے فرٹیلائزر سیکٹر کو اس قدر سستی گیس دی جا رہی ہے کہ گیس پیدا کرنے والے سعودی عرب اور قطر جیسے ممالک میں بھی اتنی سستی نہیں دی جا رہی۔انہوں نے کہا کہ فرٹیلائزرز کو حکومت ڈیڑھ ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو گیس دے رہی ہے۔ اس کے برعکس سعودی عرب میں فرٹیلائزر سیکٹر کو 2ڈالر اور قطر میں 3ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو گیس مل رہی ہے۔
وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ حتیٰ کہ پاکستان کے ایکسپورٹ سیکٹر کو بھی گیس پر سبسڈی دی جا رہی ہے۔ حکومت 13ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کی قیمت پر گیس خرید کر ایکسپورٹ سیکٹر کو 8سے 9ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کی قیمت پر گیس دے رہی ہے۔ ایک معاہدے کے تحت حکومت صرف 70سینٹ فی ایم ایم بی ٹی یو میں بھی گیس دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف ملک کے امراءاور صنعت کاروں کو اس قدر سستی گیس مل رہی ہے اور ان کو دی جانے والی گیس پر سبسڈی کا بوجھ قومی خزانہ برداشت کر رہا ہے، دوسری طرف عوام کو انتہائی مہنگی گیس مل رہی ہے۔ عوام کو ایل این جی پر پیدا ہونے والی بجلی 40روپے فی یونٹ مل رہی ہے۔ اتنی سبسڈی ملنے کے باوجود پاکستان کے ایکسپورٹ سیکٹر کی کارکردگی انتہائی ناقص ہے۔