نیسپاک نا دہندگی کا الزام ،وفاقی حکومت نے پنجاب کے 30سے زائد سرکاری محکموں سے واجبات مانگ لیے
لاہور(شہباز اکمل جندران//انویسٹی گیشن سیل) وفاقی حکومت نے نیسپاک کی نادہندگی کے الزام میں پنجاب کے 30سے زائد سرکاری محکموں سے واجبات طلب کرلیے۔محکمہ صحت ، تعلیم، سی اینڈڈبلیو، زراعت ، آبپاشی، ضلعی حکومتوںاور ترقیاتی اداروں سمیت دیگر کنسلٹنسی چارجز کی مد میں 96کروڑ روپے کے نادہندہ ہیں۔معاملہ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی میں گیا تو وفاق متحرک ہو گیا۔ معلوم ہواہے کہ وزارت پانی و بجلی کے ایڈیشنل سیکرٹری اعجاز علی خان نے پنجاب کے 30سے زائدصوبائی محکموں کو ایک خط لکھا ہے۔ جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سٹرکوں وعمارتوں کی تعمیر ومرمت اور ترقیاتی منصوبوں کے عوض وزارت پانی وبجلی کے ماتحت نیسپاک کو 96کروڑ روپے بطور کنسلٹنسی چارجز ادا نہیں کررہے۔ جس کے باعث معاملہ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے روبرو چلا گیا ہے۔جن سرکاری محکموں کو خط لکھا گیا ہے۔ ان میں محکمہ صحت ، تعلیم، سی اینڈڈبلیو، زراعت ، آبپاشی، پبلک ہیلتھ ، لائیو سٹاک، انڈسٹریز، کامرس ، معدنیات ، تعلقات عامہ ، محنت و افرادی قوت ، ماحولیات ، پی اینڈ ڈی، توانائی، بورڈ آف ریونیو، سیکرٹری صوبائی اسمبلی، ڈی سی او ، لاہور ، رحیم یار خان ، ملتان، ڈی جی خان ، راولپنڈی، چکوال ، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب ، راجن پور، اٹک و فیصل آباد ، ایم ڈی پنجاب گورنمنٹ سرونٹس ھاﺅسنگ فاﺅنڈیشن، پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی،ایل ڈی اے ، ٹیپا، اور چیئرمین لاہور رنگ روڈ اتھارٹی سمیت دیگر شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق مختلف سرکاری محکمے نیسپاک کو کنسلٹنسی چارجز ادا کرنے میں دلچسپی نہیں لیتے۔جس سے کمپنی کے اپنے مالی معاملات اور کارکردگی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔یہ بھی معلوم ہواہے کہ نیسپاک کی انتطامیہ بھی نت نئے پراجیکٹس کے حصول کے لیے کوشاں رہتی ہے۔ لیکن پہلے سے جاری اور تکمیل شدہ منصوبوںکے کنسلٹنسی فیس وصول کرنے میں شدو مد سے کام نہیں لیتی۔ ذرائع کے مطابق نیسپاک کو صرف پنجاب ہی نہیں بلکہ خیبر پختونخواہ، سندھ، بلوچستان اور وفاقی دارالحکومت کے علاوہ بیرون ملک اپنے منصوبوں کے حوالے سے چارجز اور واجبات کی وصولی میں ناکامی کا سامنا ہے۔اور نیشنل انجنئیرنگ سروسز پاکستان لیمٹیڈ کے نادہندگان کی تعدادروزبروز بڑھنے لگی ہے۔اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے نیسپاک کے ترجمان کا کہناتھا کہ یہ بات درست ہے کہ کمپنی کے نادہندگان کی تعداد کافی زیادہ ہے۔لیکن تمام نادہندگان سے وصولی کا عمل جاری ہے۔ اور کمپنی کی انتطامیہ سستی نہیں برت رہی
واجبات مانگ لیے