سعودی عرب ایران سے مذاکرات پر آمادہ سعودالفیصل کی ایرانی وزیر خارجہ کو دورے کی دعوت
ریاض(اے این این) سعودی عرب نے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کا فروغ کو پورے عالم اسلام کے مفاد میں قراردیتے ہوئے کہاہے کہ وہ ایران کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیارہے، اسرائیلی حکومت کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے آس پاس جاری غیرقانونی کھدائی اور یہودی توسیعی پسندی کی سرگرمیاں ناقابل برداشت ہیں، صہیونی ریاست بیت المقدس کی سنگین صورت حال کی ذمہ دار ہے۔ میڈیارپورٹ کے مطابق منگل کو سعودی وزیرخارجہ سعود الفیصل نے ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف کو سعودی عرب کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔انہوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کا فروغ پورے عالم اسلام کے مفاد میں ہے۔ سعود الفیصل نے کہا ہے کہ ان ملک ایران کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہے۔دوسری جانب ولی عہد اور نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں مسجد اقصی میں مسلمان نمازیوں داخلے پر پابندیوں کی سخت مذمت کی گئی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اسرائیلی حکومت پولیس اور فوج کی مدد سے فلسطینی مسلمانوں کو قبلہ اول میں داخل ہونے اور انہیں عبادت کے بنیادی حق سے محروم کرنے کرنے کی ذمہ دار ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ مقبوضہ بیت المقدس کی مجموعی صورت حال کی سنگینی کی تمام تر ذمہ داری اسرائیلی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ اسرائیلی حکومت کی جانب سے توسیع پسندانہ اقدامات، فلسطینیوں کی آزادانہ نقل و حرکت پر پابندی، مسجد اقصی کی بنیادوں میں جاری کھدائیاں اور غیر معمولی تعداد میں یہودیوں کو مقدس شہر میں آباد کرنے کا مقصد شہر کے تاریخی دینی تشخص کو تباہ کرنے کی گھناو¿نی سازش ہے۔