منوہر پاک بھارت کرکٹ کی بحالی کا راستہ ڈھونڈیں،احسان مانی
ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی)کے سابق صدر احسان مانی نے ششانک منوہر کی کھیلوں کی عالمی گورننگ باڈی کے آزاد چیئرمین کی حیثیت سے تقرری کو ایک اچھا اقدام قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ آگے چل کر انہیں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔احسان مانی نے کہا کہ میں ششانک کو ذاتی طور پر تو نہیں جانتا لیکن ابھی تک انہوں نے صحیح اقدامات کیے ہیں تاہم ابھی ایک لمبا سفر طے کرنا ہے۔ اس وقت دنیائے کرکٹ کو چند سنگین چیلنجز کا سامنا ہے اور مجھے امید ہے کہ ششانک منوہر آئی سی سی کو موثر قیادت فراہم رکیں گے جس کی اس وقت اسے شدید ضرورت ہے۔انہو ں نے کہا کہ ششانک منوہر کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کرکٹ تعلقات کی بحالی کا کوئی راستہ ڈھونڈنا ہو گا جس کا انحصار دونوں ملکوں کے سیاسی تعلقات پر ہرگز نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ منوہر کو پاکستان میں عالمی کرکٹ کی بحالی کیلئے بھی اقدامات کرنے چاہئیں۔ وہ لاہور میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کر کے اس کا مثبت انداز میں آغاز کر سکتے ہیں جس سے یہ واضح پیغام جائے گا کہ آئی سی سی پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کیلئے تیار ہے جو یقیناًسیکیورٹی ضمانت کے بعد ہی ممکن ہو سکے گا۔احسانی مانی نے کہا کہ ششانک منوہر کو ایسوسی ملکوں کی کرکٹ میں بہتری لانے کیلئے بھی مالی معاونت سمیت دیگر اہم اقدامات کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ سری نواسن کی جانب سے کرکٹ کے نظام میں تبدیلیوں سے قبل آئی سی سی کا ہمیشہ سے ہی آزاد صدر رہا، آئی سی سی سربراہ صدر کو شفاف ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میرے دور میں ایک سسٹم تھا جس کے تحت تمام ملکوں کو آڈٹ اکانٹس دکھانے کے بعد ہی آئی سی سی سے فنڈ جاری کیے جاتے تھے اور جب پی سی بی نے ایسا نہ کیا تو میں پاکستان کے فنڈز بھی روک دیے تھے۔