بنگلہ دیش میں بزرگ بدھ مت راہب کو قتل کردیا گیا
ڈھاکہ(مانیٹرنگ ڈیسک )بنگلہ دیش میں بزرگ بدھ راہب کو قتل کردیا گیا۔بنگلہ دیش میں حالیہ دنوں میںمذہبی اقلیتوں،سیکولرز اور درس و تدریس سے وابستہ افراد پر حملوں میں تیزی آئی ہے۔تازہ واقعہ میں ایک بدھ راہب کو نامعلوم مسلح حملہ آوروں نے چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا۔ بنگالی پولیس کے مطابق واقعہ دارالحکومت ڈھاکہ سے 330کلومیٹر دور جنوب مشرقی ضلع بندربن میں پیش آیا جہاں بزرگ راہب کو ہلاک کیا گیا ۔راہب کی عمر 75 سال بتائی جاتی ہے۔ ان کی لاش بدھ مت کے مندرسے ملی ۔
ڈی ڈبلیو کے مطابق جنوب مشرقی ضلع بندربن کے ایک گاو¿ں بائیشاری میں مقامی دیہاتیوں کو جب راہب دکھائی نہ دیا تو وہ ٹیمپل میں داخل ہوئے جہاں انہیں بدھ راہب ماو¿نگ ش±و ی±وچک کی خون میں لت پت نعش ملی۔ بندربن پولیس کے نائب سربراہ جسیم الدین کے مطابق بدھ راہب کو چاقو اور تیز دھار آلے سے ہلاک کیا گیا تھا۔ پولیس سربراہ نے رپورٹرز کو بتایا کہ ٹیمپل کے احاطے میں انسانی قدموں کے نشان ملے ہیں اور ایسے اندازے لگائے گئے ہیں کہ چار یا پانچ افراد نے اندر داخل ہو کر یہ واردات کی تھی۔
خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں گزشتہ تین سالوں میں 20افراد کوشدت پسند کی بھینٹ چڑھایا جا چکا ہے۔ان کے قتل سے قبل اپریل میں ہم جنس پرستوں کیلئے سرگرم دو اہم کارکنوں کا قتل ہو چکا ہے جن میں ایک قانون کا طالب علم اور ایک پروفیسر شامل ہے۔فروری میں ایک ہندو پجاری کا شمالی بنگلہ دیش میں سر قلم کر دیا گیا تھا۔
شدت پسند تنظیم داعش اور القاعدہ سے منسلک بنگلہ دیشی گروپ نے چند ہلاکتوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
بنگلہ دیش حکومت اس بات سے انکار کرتی ہے کہ ان کے ملک میں دولت اسلامیہ موجود ہے۔