’اب اس شعبے سے ان 40 ہزار غیر ملکیوں کو نکال دو‘ سعودی عرب سے تشویشناک خبر آگئی، ایک اور شعبے میں ’صفائی‘ کی تیاری

’اب اس شعبے سے ان 40 ہزار غیر ملکیوں کو نکال دو‘ سعودی عرب سے تشویشناک خبر ...
’اب اس شعبے سے ان 40 ہزار غیر ملکیوں کو نکال دو‘ سعودی عرب سے تشویشناک خبر آگئی، ایک اور شعبے میں ’صفائی‘ کی تیاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

جدہ (محمد اکرم اسد/بیورو چیف) سعودی عرب میں 40 ہزار غیر ملکی خواتین بیوٹی پارلر کے شعبے پر قبضہ کئے ہوئے ہیں۔ اس شعبے میں سعودائزیشن کی مجموعی شرح 10 فیصد بھی نہیں ہے، وزارت محنت اس شعبے کی سعودائزیشن پر توجہ دے۔ یہ بات مشرقی ریجن میں چیمبر آف کامرس کے تحت بننے والی کمیٹی برائے بیوٹی پارلر اور لیڈیز ٹیلرنگ کی سربراہ شعاع الدحیلان نے کہی۔ انہوں نے کہا کہ بیوٹی پارلر اور لیڈیز شعبے میں کام کرنے کے لئے تربیت یافتہ سعودی خواتین فراہم کرنے کے لئے تیار نہیں۔

پاکستانیوں کے لئے بچت کا شاندار موقع، ایسی ویب سائٹ آگئی کہ آپ کی خوشی کی انتہا نہ رہے گی
انہوں نے کہا کہ چیمبر آف کامرس کے ماہرین نے اس شعبے کا بھرپور جائزہ لیا ہے ہمیں صدمہ ہے کہ اس شعبے میں غیر ملکی خواتین کا قبضہ ہے۔ وہ القطیف میں خواتین کی ایک کمیٹی سے خطاب کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ بیوٹی پارلر اور لیڈیز ٹیلرنگ بہت بڑا شعبہ ہے ۔ جس سے سالانہ لاکھوں ریال کی آمدنی ہوتی ہے۔ متعدد تربیت یافتہ خواتین اس شعبے میں کام کرنے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کمیٹی اس شعبے کی سعودائزیشن کے لئے سعودی خواتین کو تربیت دیں گی۔ خواتین بیوٹی پارلر اور لیڈیز ٹیلرنگ کے شعبے میں باعزت ملازمت کرسکتی ہیں۔

خبردار!رنگ گورا کرنے والی کوئی بھی کریم استعمال کرنے سے پہلے یہ خبر ضرور پڑھ لیں
انہوں نے سوال کیا کہ آخو وزارت محنت کو یہ شعبہ کیوں نظر نہیں آرہا۔ دیگر شعبوں کے مقابلے میں یہ شعبہ خواتین کے لئے زیادہ مناسب اور محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بناﺅ سنگھار عورت فطرت ہے۔ ہر خاتون اس شعبے میں سیکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس قدر بڑے شعبے کو غیر ملکی خواتین کے لئے چھوڑنا مناسب نہیں۔ مختصر وقت میں ہم اس شعبے کی 100 فیصد سعودائزیشن کرکے ہزاروں روزگار سعودی خواتین کے لئے مناسب ملازمت کا سامان تیار کرسکتے ہیں۔

مزید :

عرب دنیا -