عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس کی پرزور پیروی کریں گے :اٹارنی جنرل
اسلام آباد(این این آئی) بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی سزائے موت پر عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں (کل)پیر کے روز ہونے والی عوامی سماعت میں پاکستانی نکتہ نظر پیش کرنے کیلئے مرتب کردہ حکمت عملی اور تجاویز وزیراعظم ہاؤس اور دفتر خارجہ کو بھجوادی گئیں۔پاکستان کے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے بتایا کہ کہ ہم اپنی تجاویز وزیراعظم ہاؤس اور دفتر خارجہ ارسال کرچکے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور بھی دیا کہ تمام معاملات کو خفیہ رکھنا بہت ضروری ہے تاکہ حریف ہماری حکمت عملی نہ جان سکیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ دفتر خارجہ کے اعلیٰ حکام اور وزارت قانون کے عہدیداران کے ساتھ دو روز تک جاری رہنے والے اجلاس کی سربراہی کرنے والے اشتر اوصاف ہی آئی سی جے میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے تاہم اس حوالے سے اٹارنی جنرل نے اس امکان کو مسترد بھی نہیں کیا کہ کسی غیر ملکی وکیل کی مدد لی جاسکتی ہے۔اشتر اوصاف کے مطابق پاکستانی نکتہ نظر کو پیش کرنے کیلئے بین الاقوامی قوانین کے بارے میں علم رکھنے والے بہترین ذہن کا انتخاب کیا جائے، ساتھ ہی انہوں نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ اس کام کیلئے بہت کم وقت باقی رہ گیا ہے کیونکہ 15 مئی کو سماعت کا آغاز ہوجائے گا۔اٹارنی جنرل کے مطابق عدالت میں بھارت کے لگائے گئے الزامات پر پاکستان کی جانب سے مؤثر انداز میں جواب دیا جائے گا اور ساتھ ہی ان مظالم کی نشاندہی بھی کی جائے گی جو بھارت مقبوضہ کشمیر میں کررہا ہے۔
اٹارنی جنرل