ایران اور افغانستان کیساتھ بہتر تعلقات کیلئے پاکستان کو جارحانہ پالیسی پر بظر ثانی کرنا ہو گی: رضا ربانی
کوئٹہ(صباح نیوز)چیئرمین سینیٹ رضاربانی نے کہا ہے کہ ملک کی موجودہ صورتحال ماضی کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے، درست پالیسیوں سے ہی اس صورتحال کو بہتر بنایا جاسکتا ہے ۔ پاکستان کو چاہیے کہ وہ اپنی جارحانہ پالیسی پر نظرثانی کرکے ایران اور بالخصوص افغانستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنائے ، کشمیر کا مسئلہ حل ہونے تک ہندوستان کے ساتھ گرم اور سرد تعلقات رہیں گے۔ کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مکمل بیانیہ کسی مدرسے یا کسی دوسری جگہ سے پیدا نہیں ہوسکتا۔میں سمجھتا ہوں کہ پارلیمان میں تمام سیاسی جماعتیں اور سٹیک ہولڈرکا ایک قومی اتفاق رائے ہونا چاہیے ۔ ہمیں تاریخ سے سبق لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوگاہندوستان کے ساتھ گرم اور سرد تعلقات رہیں گے جہاں تک ایران افغانستان اور دیگر ممالک کا تعلق ہے جن میں بنگلہ دیش بھی شامل ہے پاکستان کو چاہیے کہ وہ اپنی خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرے،ایران اور بالخصوص افغانستان کیساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنائے ۔مذاکرات اور تعلقات کو آگے بڑھانے میں پارلیمان کا اہم کردار ہوسکتا ہے ۔ پارلیمانی سطح پر بھی ان ممالک کے پارلیمان سے رابطہ کیا جائے ۔ پارلیمان ڈپلومیسی کو اس وقت آگے لانے کی ضرورت ہے تاکہ ایران اور افغانستان کیساتھ ڈیڈلاک کو توڑاجاسکے ۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولاناعبدالغفور حیدری کی عیادت کی وہ دیگر زخمیوں کے پاس بھی گئے اوران کی خیریت دریافت کی ۔