’خبردار! اپنے شوہر کی اس چیز کو ہاتھ بھی نہ لگانا‘ سعودی مفتی نے سخت فتویٰ دے دیا، خواتین کو وارننگ جاری کردی
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) کسی دور میں بیویوں کے لئے خاوند کی جیب کی تلاشی بہت اہمیت رکھتی تھی مگر اب موبائل فون کی تلاشی اہم ترین حیثیت اختیار کر گئی ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر سعودی عرب کے ایک مشہور عالم دین نے فتوٰی جاری کرتے ہوئے کہہ دیا ہے کہ خاوندوں کے موبائل فونز کی تلاشی لینے والی خواتین طلاقوں کی بڑھتی ہوئی شرح کی ایک اہم وجہ ہیں اور اس کام کو سختی سے ممنوع قرار دے دیا ہے۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق کونسل آف سینئر سکالرز کے رکن شیخ عبداللہ المطلق کا کہنا ہے کہ کسی خاتون کا اپنے خاوند کے موبائل فون کی تلاشی لینا جاسوسی کی زمرے میں آتا ہے اور اس کی ہرگز اجازت نہیں، جیسا کہ مرد کو بھی اجازت نہیں کہ وہ اپنی بیوی کے موبائل فون کی تلاشی لے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مرد کے موبائل فون کی تلاشی لینے پر بیوی کو کوئی ایسی چیز نظر آسکتی ہے جو اس کے لئے خوشی کا سبب نہ بنے۔ انہوں نے تلاشی کے عمل کو حرام قرار دیا۔
دبئی سے واپس وطن آنے والے شہری کو تیل کی ایک بوتل نے بہت بڑی مشکل میں ڈال دیا، آپ نے بھی سفر کرنا ہو تو یہ ایک غلطی ہرگز نہ کریں
الافتا ٹی وی کے ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے شیخ عبداللہ کا کہنا تھا کہ بیویوں اور شوہروں کو چاہیے کہ وہ بدگمانی سے بچیں کیونکہ اس کا نتیجہ نفاق کے سوا کچھ نہیں۔ انہیں چاہیے کہ ایک دوسرے پر اعتماد کرتے ہوئے اپنے تعلق کو مستحکم کریں۔ خاوندوں کے موبائل فونز کی تلاشی میں دلچسپی رکھنے والی خواتین کو نصیحت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے خاوند کو ایسی آزمائش میں مت ڈالیں جس میں کامیابی اس کے لئے بہت مشکل ہو۔ ان کا یہ بھی کہناتھا کہ تقریباً 20 فیصد طلاقیں خاوند کے موبائل فون کی جاسوسی کرنے والی بیویوں کی وجہ سے ہورہی ہیں۔