فنکاروں کے لیے وظائف کے حالیہ فیصلوں سے میرا کوئی تعلق نہیں‘ لائق زادہ لائق
پشاور (پ ر) ریڈیو پاکستان پشاور کے ریجنل ڈائر یکٹر، درجنوں کتب کے مصنف اور صدارتی ایوارڈ یافتہ لکھاری لائق زادہ لائق نے کہاہے کہ غریب ، نادار اور لاچار فنکاروں اور ادکاروں کو یکسر نظر انداز کر نے پر میں نے کلچر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی سے اصولی طور پر علیحدگی اختیار کی تھی لیکن مجھے انتہائی دکھ کے ساتھ یہ کہنا پڑھ رہاہے کہ کس طرح کلچر ڈیپارٹمنٹ کے نمائندے نے ایک غیر ملکی نشریاتی ادارے کو ایک انٹر ویو دیتے ہوئے کہا کہ " اس کمیٹی میں ریڈیو پا کستان پشاور کے اسٹیشن ڈائریکٹر بھی شامل تھے " اُنہوں نے کہا کہ میں نے ہشہ اصولوں کی پاسداری کی ہے اور ابھی تک اپنے اصولی موقف پر قائم ہوں کہ فنکاروں اور ادکاروں کی جانب سے جمع کردہ فارم پر واضح طور پر "مالی اعانت " کے الفاظ درج ہیں جس سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ حکومت نے اُن فنکاروں اور تخلیق کاروں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کی کوشش کرناتھی جنھوں نے اپنے اپنے شُعبوں میں کارہائے نمایاں انجام دئیے ہیں لیکن بدقسمتی سے اس حقیقت کو شعوری طور پر یکسر نظر انداز کر کے من پسند افراد کو بھی نوازہ گیا جس کی وجہ سے بہت سارے اہل فنکار اور تخلیق کار اپنے جائز حق سے محروم ہو گئے ہیں لائق زادہ لائق نے مزید کہا کہ کلچر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بنائی گئی 26 ارکان پر مشتمل کمیٹی میں اکثریت کو مجموعی طور پر فنکاروں اور شعراء کے بارے میں کچھ علم نہیں تھااور نہ ہی کلچر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے یہ زحمت کی گئی کہ ہر درخواست کنندہ کی خدماتی پس منظر کو جانچنے کے لیے فارم کے ساتھ منسلکہ اسنداد اور تفصیل کو پرکھا جاتا۔اُنہوں نے نام نہ لیتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کے چند ارکان کی جانب سے فیصلے مسلط کئے جانے پر مجھے شدید اعتراض رہا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ غریب ،نادار اور اہل لکھا ریوں اور فنکاروں کو نظر انداز کر کے من پسند افراد کو نوازنہ ہم سب کے لیے لحمہ فکریہ ہے ۔ اُنہوں نے انتہائی سختی سے اپنے اس اصولی موقف کی تجدید کی اور کہا کہ آئندہ کہیں پر بھی میر ا نام اس قسم کے فیصلوں کے حوالے سے نہ لیا جائے۔