حکومت نے چھوٹے تاجروں اور سفید پوش طبقہ کوکوئی ریلیف نہیں دیا، بلاول بھٹو زرداری
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کورونا کے بارے میں انہوں نے پہلی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ دو محاذوں پر لڑنا ہے، ایک توہم نے کورونا سے لڑنا ہے اور دوسرا ہم نے اپنی معیشت کو سنبھالنا ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو نے بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاؤ س میں ایک میڈیا آؤٹ لٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ عام حالات نہیں اور حکومت کو کورونا کی وباء کا مقابلہ کرنے کے ساتھ معیشت کو بھی مستحکم کرنا ضروری ہے۔ حکومت کی جانب سے 12 ارب کا پیکج صرف ڈرامہ ہے کیونکہ جب ہم دیکھتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ تقریباً یہ ساری رقم بجٹ میں پہلے ہی سے موجود تھی۔ اسی بجٹ میں سے بی آئی ایس پی کے پروگرام کے تحت احساس پروگرام کے نام پر لوگوں کو تین ماہ کی رقم اکٹھے دی گئی جس میں کمیونٹی کو اس کا ٹیکس ریفنڈ واپس کیا۔ گندم کی خریداری کیلئے جو رقم چاہیے تھی اسے بھی اس ریلیف پیکج کا حصہ بنا دیا اور روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں اور سفید پوش طبقے کو کوئی ریلیف فراہم نہیں کیا گیا۔ حکومت نے صحت کے ورکروں کیلئے کوئی ریلیف پیکج کا اعلان نہیں کیا حالانکہ صحت کے ورکرز فرنٹ لائن پر اس وباء سے لڑ رہے ہیں۔ پاکستان کو چاہیے کہ وہ اپنی جی ڈی پی کا کچھ حصہ ریلیف کے لئے استعمال کرے جیسا کہ باقی دنیا کر رہی ہے۔ پاکستان دنیا کی وہ پہلی ریاست بن گیا ہے جو عوام کی صحت اور زندگیوں کو ترجیح نہیں دے رہا۔انہوں نے حکومت کو تجویز دی کہ اگلے وفاقی بجٹ کو کورونا بجٹ میں تبدیل کر دے۔ ہمیں چاہیے کہ اس وقت ہم اپنی توجہ زراعت کے شعبے کی طرف کریں کیونکہ فوڈ سکیورٹی صرف پاکستان کا نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے۔ 25 سال بعد پاکستان ایک مرتبہ پھر ٹڈی دَل کے مسئلے دوچار ہے اور پلانٹ پروٹیکشن وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن وہ اسے پورا نہیں کر رہی۔ اقوام متحدہ نے بھی ٹڈی دَل کے خطرے پر ایک وارننگ جاری کی ہے اور حکومت کو غذائی تحفظ کو یقینی بنانا پڑے گا۔ چیئرمین بلاول نے کہا کہ حکومت صرف بی آئی ایس پی کے پیسے دے کراپنے فرض سے سبک دوش نہیں ہو سکتی۔ حکومت کو روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں، چھوٹے تاجروں، چھوٹے دکانداروں، سفید پوش ملازمین کو ریلیف دینا پڑے گا کیونکہ آئی ایم ایف، اے ڈی بی، ورلڈ بنک اورجی 20 کے ممالک نے ریلیف دیا ہے اور اس کے ساتھ پٹرولیم کی قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے حکومت کے پاس عوام کو ریلیف دینے کی بہت گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ وفاقی حکومت سندھ حکومت کے کورونا ریلیف آرڈیننس پر دستخط نہیں کر رہی کیونکہ ہم عوام کو ریلیف پہنچانا چاہتے ہیں۔ سندھ کے آرڈیننس کی نقل کرکے اسے دوسرے صوبوں کے عوام کو بھی ریلیف پہنچانا چاہیے۔
بلاول