ورلڈ بینک کے مشن برائے ضم اضلاع کو انفارمیشن کمیشن کی ضم اضلاع میں اب تک کی کارکردگی کے متعلق بریفنگ
پشاور(سٹی رپورٹر)خیبرپختونخوا انفارمیشن کمیشن کے کمشنر ریاض خان داؤد زئی نے ورلڈ بینک کے مشن برائے ضم اضلاع کو انفارمیشن کمیشن کی ضم اضلاع میں اب تک کی کارکردگی کے متعلق بریفنگ دی۔پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے گورننس اینڈ پالیسی پروجیکٹ GPP(MA) کے تحت آر ٹی آئی قانون کے نفاذ اور آگاہی کے لئے جاری منصوبوں پر کمیشن کے مرکزی دفتر پشاور میں اہم اجلاس منعقدہوا۔ جس میں ورلڈ بینک کے گورننس اسپیشلسٹ کرک ڈیوڈ سمک اور جی پی پی (ضم اضلاع) کے اہم عہدے داروں نے شرکت کی۔اجلاس میں آر ٹی ائی ایکٹ کے نفاذ اور کمیشن کے ذیلی دفاتر کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔کمشنر خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن ریاض خان داودزئی نے ورلڈ بینک کے وفد کو بتایا کے صوبے کے تین ڈویژنز پشاور، کوہاٹ اور بنوں میں ضم اضلاع کے لئے GPP (MA) کے پراجیکٹ کے تحت ذیلی دفاتر / ایپلٹ فورمز بنائے گئے ہیں جو کہ ضم اضلاع کے باشندگان کی معلومات کی فراہمی کے حوالے سے ان کی ضروریات پوری کرتے ہیں۔وفد کو بتایا گیا تینوں ڈویژنل دفاتر میں دسمبر 2021 میں اپنے قیام کے بعد سے اب تک 130 شکایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے ضم اضلاع کے عوام کو معلومات کی فراہمی یقینی بنائی ہے۔ریاض خان داودزئی نے آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے بتایا کہ ضم اضلاع کے ولیج اور نیبرہوڈ سیکٹریز کی آر ٹی آئی کے قانون کے حوالے سے ٹریننگ بہت ضروری ہے۔ ضم اضلاع میں 644 ولیج اور نیبرہوڈ سیکٹری اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ نئے منتخب شدہ لوکل گورنمنٹ نمائنداگان کی آر ٹی آئی قانون کے حوالے سے آگاہی وقت کی اہم ضرورت ہے جو ضم اضلاع کے عوام میں اس قانون سے متعلق آگاہی میں مددگار ہو سکتی ہے۔