کراچی دھماکہ، جاں بحق محنت کش ظاہر پیر میں سپرد خاک: رقت آمیز مناظر
رحیم یارخان(بیورو رپورٹ)کراچی بم دھماکہ میں شہید ہونے والے نوجوان عمر صدیق کا جسد خاکی آبائی گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا، جنازہ میں مختلف مکاتب فکر کے لوگوں کی شرکت، آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک، شہید نوجوان جناح ہسپتال کراچی کے ایکسرے ڈیپارٹمنٹ میں ملازم اور گھر کا واحد کفیل تھا، حکومت سندھ اور پنجاب سے مالی معاونت کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی بم دھماکہ میں (بقیہ نمبر39صفحہ7پر)
شہید ہونے والا نوجوان عمر صدیق ولد سلامت علی خواجہ ضلع رحیم یار خان کے علاقے ظاہرپیر کے نواحی موضع حاصل پور کا رہائشی تھا، شہید کا جسد خاکی جب آبائی گاں لایا گیا تو کہرام مچ گیا، نماز جنازہ میں مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی، اور آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کر دیا گیا، بتایا گیا ہے کہ عمر صدیق شہید کے والدین کراچی میں محنت مزدوری کرکے اسے تعلیم دلواتے رہے تاہم دو ماہ قبل جناح ہسپتال کراچی کے ایکسرے ڈیپارٹمنٹ میں ملازمت مل گئی تھی، اس طرح بزرگ والدین، ایک چھوٹے بھائی اور دو بہنوں سمیت مکمل گھر کا واحد کفیل تھا، اہل علاقہ نے حکومت سندھ اور پنجاب سے متاثرہ خاندان کی مالی معاونت کا مطالبہ کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔