ہریانہ میں گائے ذبح کرنے پر 10سال قید ، ایک لاکھ روپے جرمانہ ہو گا ، بھارتی صدر نے بل کی منظوری دیدی
نئی دہلی/چندی گڑھ (آئی این پی )جمہوری اور سیکولر ملک ہونے کے دعویدار بھارت کے متعصب حکمرانوں کا اصلی چہرہ سامنے آگیا ،بھارتی صدر پرناب مکھر جی نے 8 مہینے بعد ریاست ہریانہ میں گائے کے ذبح پر پابندی کے بل کو منظور کرلیا، بل کے تحت گائے کو ذبح کرنے پر10 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت میں مذہبی روا داری تو نا پید ہے ہی لیکن گائے کے گوشت پر پابندی لگا کر اقلیتوں کو خوراک کی آزادی سے بھی محروم کرنا چاہتی ہے، بھارتی صدر پرناب مکھر جی نے ریاست ہریانہ میں اس بل کی منظوری دی ہے جس کے تحت گائے ذبح کرنے پر دس سال تک کی سزا ہو گی اور ملزم کو ایک لاکھ کا جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔یہ بل رواں سال مارچ میں ریاستی اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا جس کو آٹھ مہینے بعد صدر کی منظوری مل گئی ہے، بل میں گائے کی گوشت کی فروخت پر بھی پابندی لگائی گئی ہے اور گائے کی گوشت فروخت کرنے والے کو دس سال تک کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کیا جائے گا۔