پنجاب پولیس کی نااہلی، ہر سال کے بیسیوں مقدمات قابل تفتیش قرار دے کر فائلیں بند
لا ہور (شعیب بھٹی )پنجاب پولیس کی ناقص تفتیش ۔ صوبہ بھر میں ہر سال قتل کے بیسیوں مقدمات کو ناقابل تفتیش قرار دے کر ان کی فائلیں بند کر دیا جاتا ہے، جس وجہ سے لواحقین در بدر کی ٹھوکریں کھاتے ہیں۔پنجاب پولیس ہر ماہ قتل کے 18 مقدمات کو عدم پتہ قرار دے کر تفتیش بند کر دیتی ہے۔پنجاب پولیس کی دستاویزات کے مطابق سال 2015ء میں ستمبر کے مہینے تک کل 2 لاکھ 99 ہزار 290 مقدمات درج کیے گئے۔ جن میں قتل کے 3 ہزار 484 مقدمات شامل تھے۔ قتل کے ان مقدمات میں سے 188 مقدمات خارج جبکہ 2 ہزار 330 مقدمات میں ملزمان کو چالان کیا گیا۔ پولیس نے 134 مقدمات کو ناقابل تفتیش قرار دیکر عدم پتہ کی فائل میں بند کر دیا جبکہ سال 2015 میں درج کئے گئے 832 قتل کیسز کی تفتیش جاری ہے۔اسی طرح پنجاب پولیس نے سال 2014ء میں ستمبر کے مہینے تک کل 2 لاکھ 96 ہزار 216 مقدمات درج کئے جن میں قتل کے 4 ہزار 720 مقدمات شامل تھے۔ قتل کے ان مقدمات میں سے 153 مقدمات منسوخ جبکہ 3 ہزار 231 مقدمات میں ملزمان کو چالان کیا گیا۔ پولیس نے 207 مقدمات کو ناقابل تفتیش قرار دے کر عدم پتہ کی فائل میں بند کردیا۔سال 2014ء میں درج کئے گئے قتل کے 1ہزار 129 مقدمات تاحال زیر تفتیش ہیں۔ اس طرح سال 2015ء اور سال 2014ء کو ملا کر دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ پنجاب پولیس نے دونوں برسوں کے 18 مہینوں میں قتل کے 341 مقدمات ناقابل تفتیش قرار دے کر انہیں عدم پتہ کی فائل میں بند کر دیا۔صو با ئی دا رلحکومت کی 6ڈویژنوں اور 34سر کلزمیں قائم 85 تھانو ں میں ما ہ ستمبر تک قتل ہو نے والے افرا د کی تعدا د 400 بتا ئی جا تی ہے قتل ہو نے والے افرا د میں 30افرا د ڈ کیتی قتل جبکہ 365سے مقد ما ت میں غیر ت کے نا م ، د یر ینہ د شمنی ، ٹار گٹ کلنگ ، جا ئیدا د کے تنازعہ پر قتل ہو ئے جبکہ اغواء برا ئے تاوان پر بچو ں سمیت 10افرا د قتل ہو ئے ، ذرا ئع کے مطابق پنجاب پولیس ہر ماہ قتل کے 18مقدمات کو ناقابل تفتیش قرار دے کر عدم پتہ کی فائل میں بند کر رہی ہے۔
ناقابل تفتیش