ایف بی آر کے ٹیکس و پالیسی سازی شعبے الگ کر نے کا فیصلہ بہتر‘ اسلام آبادچیمبر

ایف بی آر کے ٹیکس و پالیسی سازی شعبے الگ کر نے کا فیصلہ بہتر‘ اسلام آبادچیمبر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد( آن لائن ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے کہا کہ حکومت نے ایف بی آر کے ٹیکس جمع کرنے اور پالیسی سازی کے شعبوں کو الگ کر کے ایک اچھا فیصلہ کیا ہے جو قابل ستائش ہے کیونکہ اس فیصلے سے ٹیکس دہندگان میں نیا اعتماد پیدا ہو گا اور ملک میں ٹیکس کلچر کو وسعت دینے کی طرف مثبت پیش رفت ہو گی۔ احمد حسن مغل نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اپنی انتخابی مہم کے دوران قوم سے یہ وعدہ کیا تھا کہ اگر عوام نے ووٹ کے ذریعے ان کی پارٹی کو حکومت میں لایا تو پی ٹی آئی حکومت ٹیکس نظام میں اصلاحات کو اولین ترجیح دے گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے ٹیکس جمع کرنے اور ٹیکس پالیسی سازی کے شعبوں کو الگ کرنے کا فیصلہ کر کے اس جانب ایک مثبت پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ حکومت کے اس فیصلے سے ٹیکس دہندگان کی شکایات کا بہتر ازالہ ہو گا اور ملک میں صاف و شفاف ٹیکس نظام کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی حکومت ٹیکس نظام میں مزید ضروری اصلاحات لائے گی تا کہ ملک میں ٹیکس کلچر کی حوصلہ افزائی ہو اور ٹیکس ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ ہونے سے حکومت ترقیاتی و فلاحی کاموں پرزیادہ توجہ دے سکے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر رافعت فرید اور نائب صدر افتخار انور سیٹھی نے کہا کہ تاجر برادری عرصہ دراز سے ٹیکس جمع کرنے اور پالیسی سازی کے شعبوں کو الگ کرنے کا مطالبہ کرتی رہی ہے اور موجودہ حکومت نے ان کا مطالبہ پورا کر کے ایک قابل تعریف فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے ملک کے ٹیکس ریونیو میں بہتری آئے گی اور ملک کا قرضوں پر انحصار کم ہو گا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ ٹیکس نظام بالکل غیر منصفانہ ہے کیونکہ یہ معیشت کے تمام شعبوں سے ان کی صلاحیت کے مطابق ٹیکس جمع نہیں کر پا رہا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ٹیکس نظام میں بلواسطہ ٹیکسوں پر زیادہ انحصار کیاجا رہا ہے جس سے عام آدمی پرزیادہ بوجھ پڑتا ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیکس پالیسی بورڈ میں نجی شعبے کو مناسب نمائندگی دی جائے اور ایک منصفانہ و صاف و شفاف ٹیکس نظام تشکیل دینے پر توجہ مرکوز کی جائے تا کہ ہر فرد و ادارہ جو ٹیکس ادا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اس سے ٹیکس وصول کیا جائے اور معیشت بہتری کی طرف گامزن ہو۔ #/s#

مزید :

کامرس -