کرپشن کے خاتمے کی بات کریں تو اپوزیشن کا احتجاج کیوں شروع ہو جاتا ہے،معاشی دہشت گردی کی نشاندہی کے لیے سینیٹ کمیٹی تشکیل دی جائے:فواد چوہدری

کرپشن کے خاتمے کی بات کریں تو اپوزیشن کا احتجاج کیوں شروع ہو جاتا ہے،معاشی ...
کرپشن کے خاتمے کی بات کریں تو اپوزیشن کا احتجاج کیوں شروع ہو جاتا ہے،معاشی دہشت گردی کی نشاندہی کے لیے سینیٹ کمیٹی تشکیل دی جائے:فواد چوہدری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہکرپشن کے خاتمے کی بات کریں تو اپوزیشن کا احتجاج کیوں شروع ہو جاتا ہے؟ معاشی دہشت گردی کے ذمہ داروں کی نشاندہی کے لیے سینیٹ کی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے،اس بات کا جواب کون دے گا کہ بلوچستان کے لیے مختص فنڈ کہاں گئے؟ہمارے سروں پر ایک ایسا مافیا  بیٹھا ہوا ہے جس نے فرید الدین  گنج شکر کی زمین تک کو نہیں بخشا ،میرے خلاف نامناسب زبان استعمال کی گئی ،مشاہد اللہ خان معافی مانگیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق سینیٹ اجلاس میں تقریر کے دوران اپوزیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے  کہا کہ ملک کے شریفوں، زرداریوں اوراچکزئیز نے بلوچستان کو لوٹا، بتایا جائے آخر اب تک بلوچستان کے مسائل جوں کے توں کیوں ہیں؟ محمود خان اچکزئی اینڈ کمپنی نے اس ملک کے ساتھ کیا کیا ہے؟ کسی کے پاس کوئی جواب ہے، بلوچستان کی گزشتہ حکومت بتائے کہ اس صوبے کے کھربوں روپے کہاں گئے؟۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن روز کہتی ہے کہ وزیراعظم بھیک مانگتے ہیں لیکن وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ دس سالوں میں جو کچھ پاکستان کے ساتھ کیا ہے، اس کا کیا کریں؟پاکستان کے ساتھ برا کرنے والوں کو بےنقاب کرنا ضروری ہے۔وفاقی  وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ  کئی طبقے پاکستان کے خلاف باتیں کرتے ہیں جو کسی طرح بھی مناسب نہیں،ہمارے سروں پر ایک ایسا مافیا  بیٹھا ہوا ہے جس نے فرید الدین  گنج شکر کی زمین تک کو نہیں بخشا ، اس صورت حال پر ان لوگوں کا مطالبہ ہے کہ کرپشن کی بات نہ کروں،مسئلہ یہ ہے کہ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ ان کے لیڈر سے متعلق بات کرنا چھوڑ دی جائے اور ا سکے بعد  یہ ایوان ٹھیک چلے گا،کرپشن کے خاتمے کی بات کریں تو اپوزیشن کا احتجاج کیوں شروع ہو جاتا ہے؟۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے  تجویز  دیتے ہوئے کہا کہ  معاشی دہشت گردی کے ذمہ داروں کی نشاندہی کے لیے سینیٹ کی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔اجلاس کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر عثمان خان کاکڑ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا جس پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے انہیں تنبیہ کی اور کہا کہ وزیر صاحب آپ نامناسب الفاظ استعمال کرتے ہیں، ایوان چلانا حکومت کا کام ہے، حکومت زیادہ برداشت کرے۔

مزید :

قومی -