ہر حکومت نے اپوزیشن کو نشانہ بنانے کے لئے احتساب کا ادارہ بنایا ،چیئرمین نیب کو موجودہ حکومت سے کوئی خوف نہیں:ہمایوں اختر خان
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ہمایوں اختر نے کہا کہ آج تک حکومتوں کی جانب سے احتساب کا ادارہ بنانے کا اصل مقصد احتساب نہیں بلکہ اپوزیشن کو نشانہ بنانا رہا، نیب کے موجودہ چیئرمین کو بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ ان کی تقرری خود نواز شریف اور آصف علی زرداری نے کی تھی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ہمایوں اختر خان نے کہا کہ جب حکومت کے پاس چیئرمین قومی احتساب بیورو(نیب) کو ہٹانے کا اختیار نہیں تو نیب چیئرمین کیوں حکومت کے دباؤ میں آئیں گے؟اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ آج تک جس حکومت نے بھی احتساب کا ادارہ بنایا ہے ان کا مقصد اپوزیشن کو ہراس کرنا تھا ،نیب آرڈی نینس جب بنا اور جس وجہ سے بنا وہ سب کے سامنے ہے ،پرویز مشرف کے بعد آنے والی ہر حکومت نے اس میں موجود خامیوں کے بارے میں بات کی اور انہیں دور کرنے کی بات کی ،موجودہ چیئرمین نیب کی تقرری نواز شریف اور آصف زرداری نے مل کر کی تھی لیکن اب دونوں کا چیئرمین نیب پر اعتماد نہیں رہا ۔انہوں نے کہا کہ جب ہم کوئی ادارہ بنا لیں اور اس ادارے کو آزادی دیں لیکن جب سربراہ بنائیں اور وہ کسی کا فیورٹ آ جائے تو پھر ادارے کا کیا حال ہو گا ؟موجودہ چیئرمین نیب کی تقرری نواز شریف اور آصف زرداری نے مل کر کی تھی ، لیکن اب دونوں کا چیئرمین نیب پر اعتماد نہیں رہا،ہمیں پوری کوشش کرنی چاہئے کہ کسی بھی ادارے میں ایک اچھا افسر لگائیں اور کسی کی تقرری کرتے وقت اپنے ذاتی مفادات کو مد نظر نہیں رکھنا چاہئے اور یہ نظریہ نہیں ہونا چاہئے کہ یہ افسر ہمارا کتنا ساتھ دے گا؟ کیونکہ اب سب نے دیکھ بھی لیا ہے کہ آپ جس مرضی افسر کو لے آئیں کوئی بھی افسر ساتھ نہیں دیتا وہ وقت کے مطابق چلے گا اور اپنی مرضی سے قانون کے مطابق فیصلے کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کو تو حکومت سے کوئی خوف ہی نہیں ہے کیونکہ کوئی بھی حکومت انہیں نہیں نکال سکتی، اس لئے وہ حکومت کے اثر میں کیوں آئیں گے؟ہر سرکاری افسر ایک جیسا نہیں ہوتا ،مختلف قسم کے حالات ہوتےہیں اور دباؤ بھی مختلف قسم کا ہوتا ہے ۔ہمایوں اختر خان کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی اوراتحادیوں کے درمیاں معاملات اچھے چل رہے ہیں، پنجاب میں تمام طاقت صرف وزیراعلیٰ کے پاس ہے،پارٹی لیڈر جب مل کر بیٹھتے ہیؓں تو گلے شکوے بھی ہوتے ہیں ،ق لیگ نے پہلے بھی تحریک انصاف کو ہی ووٹ دیئے ہیں ،میری نظر میں پنجاب میں حکومت اور اتحادیوں میں کوئی معاملہ خراب ہے ہی نہیں ،گلے شکوے تھے بھی تو دور ہو گئے ہیں ،کل کے سینیٹ الیکشن میں تحریک انصاف کے امیدوار ہی کامیاب ہوں گے ۔