اقوام عالم اپنے مفادات کی بجائے انسانیت کے مفاد میں فیصلے کریں: عارف علوی
اسلام آباد(آئی این پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اقوام عالم اپنے مفادات کی بجائے انسانیت کے مفاد میں فیصلے کریں، انسانیت کو کئی چیلنجوں کا سامنا ہے، بعض اقوام پھر بھی اپنے مفادات کا سوچ رہی ہیں، اکثر کثیر القومی کمپنیاں ملکوں سے زیادہ طاقتو ر ہو چکی ہیں۔ بدھ کو خطے میں امن و سلامتی کے حوالے سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ اچھے ہمسائے ایک نعمت ہوتے ہیں اور امن وسلامتی کا انحصار اچھے تعلقات(بقیہ نمبر10صفحہ12پر)
پر ہوتا ہے۔ بچوں کے ذہنوں میں امن اور محبت کا فروغ ضروری ہے۔بچے نفرت اور تعصب سے پاک ماحول میں پرورش پائیں گے تو اس سے ان میں امن، دوستی اور محبت کا جذبہ پیداہوگا۔ پاکستان نے افغانستان کے 35 لاکھ پناہ گزینوں کی میزبانی کی ہے اور اسی طرح آج شام میں بھی 35 لاکھ سے زائد پناہ گزین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام عالم کو اپنے مفادات کی بجائے انسانیت کے اجتماعی مفاد کی بنیاد پر فیصلے کرنے چاہئیں۔ انسانی نسل کو کئی مسائل درپیش ہیں تاہم بعض اقوام پھر بھی صرف اپنے مفاد میں سوچ رہی ہیں۔ اکثر کثیر القومی کمپنیاں ملکوں سے بھی زیادہ طاقتور بن چکی ہیں اور وہ بعض معاملات کو ہائی جیک بھی کر لیتی ہیں۔ گلوبل وارمنگ جیسے مسائل کا بھی ہمیں سامنا ہے، اس طرف بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیگ آف نیشن کے بعد ہم نے دیکھا کہ اقوام متحدہ کا قیام عمل میں لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بڑی قربانیاں دی ہیں اور ہم نے کامیابی کے ساتھ دہشت گردی پر قابو پایا ہے اور اس کو ختم کرنے میں 30 سال کا عرصہ صرف ہوا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ باکو میں بنگلہ دیش کی وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے روہنگیا مسلمانوں کے معاملے پر بات کی تھی۔ صدر مملکت نے اپنے خطاب کے دوران 1961 میں آٹھویں کلاس میں تحریر کردہ اپنا ایک مضمون پڑھ کر سنایا۔ یہ مضمون اچھی ہمسائیگی کے موضوع پر تحریر کیاگیا تھا۔
عارف علوی