پی ایس ایل،بابر اعظم اور دورہء نیوزی لینڈ

پی ایس ایل،بابر اعظم اور دورہء نیوزی لینڈ
پی ایس ایل،بابر اعظم اور دورہء نیوزی لینڈ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پی ایس ایل کے باقی ماندہ میچز کا آج سے کراچی میں آغاز ہونے جا رہا ہے جو بہت اچھی بات ہے کیونکہ کوڈ 19کے بعد پی ایس ایل کو غیر معینہ مدت کے لئے روک دیا گیا تھا اور گزشتہ ماہ اس کے باقی ماندہ میچز کھیلے جانے کا باقاعدہ اعلان کیا گیا۔کیا ہی اچھا ہوتا کہ پی سی بی تھوڑی جرات کا مظاہرہ کرتا اور تماشائی کو گراؤنڈ میں داخلے کی اجازت مل جاتی لیکن شاید پی سی بی کے بڑے صرف نام کے بڑے رہ گئے ہیں ۔آسٹریلیا جہاں کوڈ کے بعد اموات ہزاروں کی تعدا د میں جا پہنچیں،  ان کے کرکٹ بورڈ نے کرکٹ لورز کے لئے فیصلہ کیا جہاں انہوں نے رواں ماہ کے آخر میں ہونے والی انڈیا،آسٹریلیا سیریز میں تماشائیوں کو سٹیڈیم میں داخلے کی اجازت دے دی ہے جبکہ ہم اپنی پہچان بننے والی لیگ کے ڈیتھ میچز میں بھی تماشائیوں کو گراؤنڈ میں نہیں لا سکتے۔اس سے اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہمارے بورڈ میں بیٹھے بڑے کون سے بڑے ہیں،حالانکہ لاہور قلندر کے ڈائریکٹر عاقب جاوید نے پی سی بی حکام کو اس حوالے سے مشورہ بھی دیا تھا کہ اگر ایس او پیز پر عمل در آمد کروایا جائے تو تماشائیوں کو گراؤ نڈ میں لایا جا سکتا ہے لیکن کیا کیا جا سکتا ہے اس مشورے پر عمل نہیں کیا گیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی مایہ ناز سلیکشن کمیٹی نے ایک اور کارنامہ سر انجام دیتے ہوئے بابر اعظم کو ون ڈے،ٹی ٹونٹی کے بعد اصل کرکٹ کی پہچان ٹیسٹ میچز کے لئے بھی کپتان نامزد کر دیا ہے، جس کے بعد سوچنے والے یہ سوچ رہے ہوں گے کہ نازک کندھوں پر ذمہ داریوں کا بوجھ اس قدر بڑھ گیا ہے کہ کہیں ان کی اپنی ذاتی پرفارمنس متاثر نہ ہو جائے۔ ظاہر سی بات ہے کہ ایک تو آپ انہیں نیوزی لینڈ جیسے مشکل ٹور کے لئے کپتان بنا رہے ہیں دوسرا ان سے تینوں فارمیٹ میں اچھی پرفارمنس کی بھی توقع کر رہے ہیں تو شاید یہ ان کے کھیل کے ساتھ نا انصافی ہو سکتی ہے لیکن خیر جو فیصلہ ان کے مقدر میں لکھا جا چکا ہے،اس کو کوئی بھی نہیں ٹال سکتا۔بابر اعظم کی پرفارمنس کی بات کی جائے تو ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ وہ ایک واحد بلے باز ہیں جو تینوں فارمیٹ میں مسلسل کھیل رہے ہیں اور ان کی ایوریج پچاس سے اوپر کی ہے۔ انہوں نے دنیائے کرکٹ کے مایہ ناز بلے بازوں کو اپنی پرفارمنس سے پیچھے چھوڑا ہے۔دنیا کے بڑے تجزیہ کار انہیں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سکورر قرار دے رہے ہیں میرا ذاتی خیال بھی یہی ہے کہ شاید انہوں نے اس بات پر پورا اترنے کا ارادہ کر لیا ہیاظہر علی پاکستان کی موجودہ ٹیم کے سب سے سینئر بلے باز ہیں۔ انہوں نے کپتانی کے دوران اتنا پریشر ضرور لیا جس سے ان کی ذاتی پرفارمنس پر اثر پڑا۔اب دورہ نیوزی لینڈ بابر اور اظہر کے لئے بہت اہم ہو گا، جہاں بابر کی بطور کپتان پہلی سیریز ہونے جا رہی ہے تو اظہر علی کپتانی کا بوجھ اتارنے کے بعد کیا کارنامہ سر انجام دیتے ہیں یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

مزید :

رائے -کالم -