کشمور میں چار سالہ بچی سے اجتماعی زیادتی لیکن متاثرہ بچی کہاں اور کس حال میں ہے؟ افسوسناک خبر
کشمور (ویب ڈیسک) اجتماعی زیادتی کا شکار 4 سالہ بچی کی حالت تشویشنات بتائی جارہی ہے، بچی کو لاڑکانہ سے کراچی کے قومی ادارہ برائے صحت اطفال منتقل کردیا گیا ہے۔
ادارہ برائے امراض اطفال (این آئی سی ایچ) کے سربراہ ڈاکٹر جمال رضا کے مطابق بچی ابھی انتہائی نگہداشت کے شعبے میں زیر علاج ہے، بچی کو ابھی وینٹی لیٹر کی ضرورت پیش نہیں آئی۔
دوسری جانب کشمور میں چار سال کی بچی اور اس کی والدہ سے زیادتی کا ایک ملزم رفیق اپنے ہی ساتھی کی مبینہ فائرنگ سے ہلاک ہوگیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کو مفرور ملزم خیر اللّٰہ کی نشاندہی کے لیے لے کر گئے تھے کہ ملزمان نے فائرنگ کردی۔رفیق ہسپتال منتقلی کے دوران ہلاک ہوگیا، مفرور ملزم خیر اللّٰہ قانون کے شکنجے میں آگیا۔
ادھروزیراعظم عمران خان نے کشمور میں اجتماعی زیادتی کے واقعے میں بہادری دکھانے والے پولیس افسر کو ٹیلی فون کیا اور شاباشی دی۔
سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر پر عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ اے ایس آئی محمد بخش کو کشمور میں بہادری کی اعلیٰ مثال قائم کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ایسے افسران پر قوم کو فخر ہے۔
Spoke to ASI Buriro lauding his & his daughter's exemplary initiative & courage in arrest of Kashmore rapist. The nation is proud of them & he has given positive uplift to image of police. Next week we are bringing a stringent, holistic anti-rape Ordinance closing all loopholes.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 14, 2020
دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مرتضیٰ وہاب نے اپنے ایک بیان میں کشمور زیادتی کیس سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ محمد بخش کی بیٹی کی تعلیم کے لیے حکومت سندھ اخراجات برداشت کر ے گی۔پولیس افسر محمد بخش کی بیٹی یہاں پڑھنا چاہے یا بیرون ملک، اخراجات سندھ حکومت اٹھائے گی۔مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ہم سب کو پولیس افسر محمد بخش اور ان کی بیٹی کو خراج تحسین پیش کرنا چاہیے، محمد بخش کو قائد اعظم پولیس میڈل دینے کے لیے وفاقی حکومت کو خط لکھیں گے، پولیس افسر کی بیٹی کو بھی سول ایوارڈ کے لیے وفاق سے سفارش کی جائی گی۔