لندن ، نیلم (مجتبی علی شاہ) انڈین آرمی کی فائرنگ برطانیہ میں مقیم پاکستانی صحافی کا گھر اور خاندان کے دیگر چھ گھر آگ کی لپیٹ میں آگیا، برطانیہ میں پاکستانی صحافی محمد رفیق مغل نے ڈیلی پاکستان سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ آج انڈین آرمی کی وادی نیلم کے گاوں تہجیاں میں گولہ باری سے میرا گھر مکمل تباہ ہوگیا ہے۔
ہندوستان کی آرمی کی جانب سے آج پاکستانی وقت کے مطابق دن بارہ ساڑھے بارہ بجے ہمارے گھروں پر وحشیانہ بمباری ک آغاز کیا جس سے میرے بڑے بھائی عابد حسین مغل کے گھر پر گولہ مارا جس سے لکڑی کے بنے مکان کو آگ لگ گئی آگ پھیلی تو ہمارے سب سے بڑے بھائی محمد حسین صاحب کا گھر آگ کی لپیٹ میں آیا پھر والد صاحب کے گھر کو آگ نے لپیٹا اور پھر ہمارا چوتھا مکان جو دوسرے مکانات کے مقابلے میں لکڑ کے بجائے سیمنٹ سے بنا تھا لیکن اس کی چھت لکڑ کی تھی وہ چوتھا مکان بھی دیکھتے ہی دیکھتے آگ کے خوفناک شعلوں کی نذر ہوگیا۔ اب ہمارے فیملی کے چار مکانات کی جگہ جلا ہوا سمینٹ کا ایک راکھ بنا ڈھانچہ نظر آ رہا ہے۔ میرے خاندان سمیت ان بھائیوں کا تحریک آزادی کشمیر میں عملی کردار ہے میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے گھروں کو انڈیا کی جانب سے ٹارگٹ کر کے ان پہ گولہ باری کی گئی ہے۔ والد گرامی جناب محمد عظیم مغل صاحب اور خاندان کے دیگر افراد الحمداللہ محفوظ ہیں۔ خدائے بزرگ و برتر نے ہمیں چار چھتوں سے محرومی کی آزامائش سے دو چار کیا ہے لیکن ان کریم پرودیگار سے امید ہے کہ وہ اس آزمائش میں اپنے فضل و کرم سے نکالیں گے۔ سماء ٹی وی سے تعلق رکھنے والے صحافی مرتضی کیانی نے کہا انڈیا کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے آ چکا ہے ۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں ایل او سی کا دورہ کریں اور انڈیا کے کارناموں کا خود معائنہ کریں ۔
مشہور صحافی سید عابد حسین شاہ نے اس موقع پر کہا اقوام عالم کو انڈین بربریت کا نوٹس لینا چاہیے ،معصوم بچوں اور سول آبادی کا کیا قصور ہے ۔ ڈیلی پاکستان سے بات کرتے ہوئے جنرلسٹ کامران عابد بخاری نے کہا کہ کیا وجہ ہے جب بھی انڈین آرمی کو دل کرتا ہے وہ سول آبادی پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دیتا ہے ۔ انڈیا دنیا میں امن کا میسج بھیج کر خود امن کا سفیر شو کرتا ہے مگر اس کا اصل چہرہ آج دنیا کے سامنے آ چکا ہے ۔ ہم تمام اوورسیز کشمیری و پاکستانی کمیونٹی اس ظلم و بربریت پر سراپا احتجاج ہے