اسپاٹیفائی کے ریڈار پاکستان پروگرام کے پہلے سال کی کامیاب تکمیل پر تقریب
لاہور( پ ر) اسپاٹیفائی اپنے ریڈار پاکستان پروگرام کے پہلے سال کی تکمیل کا جشن منا رہا ہے، یہ پروگرام ابھرتے ہوئے گلوکاروں کی معاونت کے کیلئے تیار کیا گیا ہے۔ ریڈار پاکستان پروگرام کے پہلے سال کی تکمیل کے سلسلے میں اسپاٹیفائی نے لاہور کے لمز کیمپس میں عالمی سطح پر پہلے ریڈار فیسٹ کا انعقاد کیا۔ اس تقریب میں ریڈار کے چاروں قابل ذکر گلوکار حسن رحیم، طحہ جی، مانو اور حسن و روشان نے شاندار پرفارمنس پیش کی۔ یہ تقریب تخلیقی موسیقی کے اعتبار سے شاندار رہی کیونکہ میوزک اسٹریمنگ سروس نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ کس طرح اس نے مقامی موسیقی کے روشن مستقبل میں اپنے تعاون کی فراہمی جاری رکھی ہے۔ریڈار پاکستان پروگرام تخلیق کاروں کو اپنا کیریئر آگے بڑھانے اور سماجی مواد، مارکیٹنگ اور ایڈیٹوریل مواقع کے ذریعے نئے اور موجودہ مداحوں تک رسائی میں معاونت کے لئے عالمی پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان میں اسپاٹیفائی کے ریڈار پروگرام نے ان باصلاحیت گلوکاروں کو نئی بلندیوں پر پہنچادیا ہے جس سے نہ صرف انکے سامعین کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
بلکہ وہ عالمی سطح پر بھی روشناس ہوئے ہیں۔ پاکستان میں اپنے پہلے سال کے دوران، ریڈار نے ہر سہ ماہی کے لئے الگ گلوکار کا اعلان کیا ہے، جن میں حسن رحیم، طحہ جی، مانو ، اور حسن و روشان اس پروگرام کا نمایاں حصہ بن کر ابھرے۔ سامعین اسپاٹیفائی پر 'ریڈار پاکستان کی پہلی سالگرہ' کے پلیٹ فارم (https://open.spotify.com/genre/0JQ5IMCbQBLpnNHus2Kzmq) پر انکی موسیقی سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔اس سہ ماہی کے آغاز سے آپکو ریڈار پروگرام نئی شکل میں نظر آئے گا جس میں پروگرام کی عالمی کلیکشن کی پلے لسٹس کے ساتھ ساتھ بل بورڈز، پلیٹ فارم مارکیٹنگ اور سماجی مواد بھی شامل ہیں۔ اسکے علاوہ، خصوصی اشاعتی پہچان کے ساتھ، ریڈار اپنی پلے لسٹس میں ایک نمایاں فیچر کے اضافے کے علاوہ کہانی سنانے پر بھی بھرپور توجہ مرکوز کرے گا، ایسی ویڈیوز دکھائیں گے جن سے پتہ چلے گا کہ مستقبل کے اسٹارز کون ہوں گے، انہیں کیا پسند ہے، اور کیا چیز انہیں آگے بڑھاتی ہے، اس طرح سامعین اپنے نئے پسندیدہ تخلیق کاروں کی دنیا میں قدم رکھ سکتے ہیں۔گزشتہ ایک سال کے دوران ریڈار پاکستان پلے لسٹ نے قابل ذکر اسٹریمز حاصل کیں اور 74 مختلف ممالک کے سامعین کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔ ان میں سے 91 فیصد اسٹریمز کا پاکستان سے تعلق ہے، جس سے مقامی موسیقی کے لیے پرجوش تعاون اور جذبہ ظاہر ہوتا ہے۔ ان میں بھارت، امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ عالمی سامعین کی سرفہرست پانچ ممالک شامل ہیں۔