رضوانہ تشدد کیس ، چیف کمشنر ، عدالتی معاونین کودوبارہ جواب جمع کرانے کی ہدایت
اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ میں کم سن گھریلو ملازمہ رضوانہ پر سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ تشدد کیس میں چیف کمشنر اور عدالتی معاونین کو دوبارہ تفصیلی جواب جمع کرانے کی ہدایت کی چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی عدالت نے نمائندہ وزارت قانون سے استفسار کیا کہ اسلام آباد کی حد تک چائلڈ لیبر کے معاملات کو دیکھنا تھا تو اب تک کیا اقدامات ہوئے ہیں؟ چیف جسٹس نے کہاکہ کم سن بچوں کو ملازم اور ملازمہ کے طور پر رکھا جارہا ہے نمائندہ وزارت قانون نے کہاکہ مختلف قوانین ہیں مگر عمر کا تعین اس کےلئے 16 سال ہیں چیف جسٹس نے وزارت قانون کے نمائندے کو ہدایت کی کہ جو باتیں آپ یہاں کررہے ہیں وہ تحریری طور پر عدالت کو جمع کرائیں۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے چائلڈ لیبر کے حوالے سے تحریری طور پر قوانین کی کاپی جمع کرائی ۔ عدالت نے استفسار کیاکہ ان قوانین کو عمل درآمد کرنا کس کا کام ہے؟ ۔ نمائندہ وزارت قانون نے کہاکہ ان قوانین پر عملدرآمد کی ذمہ داری اسلام آباد چائلڈ لیبر ڈیپارٹمنٹ کی ہے۔عدالت نے چیف کمشنر اسلام آباد کی جواب جمع کرنے کےلئے مہلت کی استدعا منظور کرلی دور ان سماعت وزارت انسانی حقوق کی جانب سے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 6 دسمبر تک کے لئے ملتوی کردی۔
تشدد کیس