چولستان ترقیاتی ادارہ، کروڑوں روپے کی403 کنا ل اراضی جعلسازی سے قبضہ مافیا کے نا م منتقل

چولستان ترقیاتی ادارہ، کروڑوں روپے کی403 کنا ل اراضی جعلسازی سے قبضہ مافیا کے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بہاولپور(ڈسٹرکٹ بیورو)چولستان ترقیاتی ادارہ کے کرپٹ عناصر اور قبضہ مافیا کا گٹھ جوڑ سامنے آگیاصوبائی حکومت کی ملکیتی کروڑوں روپے کی 403کنال اراضی جعلسازی سے قبضہ مافیا کے نام منتقل کردی گئی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کی حکم پر تحقیقات شروع ہوگئی (بقیہ نمبر29صفحہ6پر )

ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق چولستان ترقیاتی ادارہ کے گرداور اور پٹواری نے چولستان کے قبضہ مافیا خدا بخش ولد گائمن سے ملی بھگت اور بھاری رشوت لیکر اختیارات کا غیر قانونی اور ناجائز استعمال کرتے ہوئے ایم ڈی چولستان ترقیاتی ادارہ اور کالونی افیسر کے30سال پرانے 1993ءکے جعلی احکامات کو بنیاد بنا کر صوبائی حکومت کی ملکیہ کروڑوں روپے مالیت کی 403کنال سرکاری اراضی کا انتقال قبضہ مافیا خدا بخش ولد گائمن کے نام منتقل کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق شاہی مزارعہ سکیم کو لاہور ہائیکورٹ بہاولپور بنچ نے 1998میں منسوخ کر دیا تھا اوربعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے بورڈ آف ریونیو پنجاب کو دستاویزات کی جانچ پڑتال اوراصل حقدار کا تعین کرکے ناجائز قابضین کو بے دخل کرنے کا حکم صادر کیا تھا تاہم تاحال مذکورہ سکیم کے تحت کسی بھی الاٹمنٹ عمل درآمد یا پٹہ ملکیت جاری کرنے کی کوئی منظوری نہیں دی گئی لیکن گرداو ر ا ور پٹواری نے جعلسازی اور فراڈ کرتے ہوئے ایم ڈی چولستان ترقیاتی ادارہ کے 30سال پرانے جعلی اور فرضی حکم کو بنیاد بنا کرکچھ عرصہ قبل403کنال اراضی قبضہ مافیا کو منتقل کر دی۔ سرکل افیسر عبدالقیوم نے ملوث افراد اور ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔