آئی ایم ایف کیساتھ پالیسی سطح کے مذاکرات کا فائنل راﺅنڈ شروع 

    آئی ایم ایف کیساتھ پالیسی سطح کے مذاکرات کا فائنل راﺅنڈ شروع 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں) پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے جائزہ مشن میں مذاکرات کا فیصلہ کن راو_¿نڈ شروع ہوگیا، پاکستان پہلے جائزے کی کامیابی سے تکمیل کیلئے پرامید ہے۔معاہدے کیلئے پالیسی سطح کی بات چیت میں پاکستانی ٹیم کی قیادت نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر کر رہی ہیں، جبکہ آئی ایم ایف کی جانب سے مشن کے سربراہ ناتھن پورٹرنے وفد کی قیادت کی، آئی ایم ایف کی طرف سے بیرونی فنانسنگ، مالی خسارے اور محصولات پر نئے مطالبات اور سفارشا ت سے آگاہ کیا، ایف بی آر، وزا ر ت خزانہ اور سٹیٹ بینک کے سینئر حکام بھی مذاکراتی ٹیم کا حصہ ہیں۔ تکنیکی سطح کے مذاکرات میں آئی ایم ایف کےساتھ اقتصادی ڈیٹا شیئرکیا گیا ۔ذرائع کا بتانا ہے کہ آمدن بڑھانے، اخراجات میں کمی، ڈالر ان فلوز، ادارہ جاتی اصلاحات، نیشنل کلین ایئرپالیسی، نیشنل کلائمیٹ فنانس اسٹریٹجی، ایکسچینج ریٹ، نئے قرض کیلئے سکوک بانڈز، ٹی بلز، انویسٹمنٹ بانڈزکا اجرا، قرض پروگرام کے دوران توانائی کے شعبے میں سبسڈی نہ دینے، بجٹ خسارہ کم کرنے کے اقدامات، پاور سیکٹراورپیٹرولیم سیکٹرکیلئے ری بیسنگ،ایڈجسٹمنٹ اور گردشی قرضے میں کمی کا پلان بھی سامنے رکھا گیا ہے، آمدن بڑھانے، اخراجات میں کمی، ڈالر ان فلوز پلان پالیسی سطح کے مذاکرات کا حصہ ہیں، ادارہ جاتی ا صلا حا ت، نیشنل کلین ایئر پالیسی، ایکسچینج ریٹ، نئے قرض کیلئے سکوک بانڈز، ٹی بلز اور انویسٹمنٹ بانڈز کا اجرا بھی پالیسی سطح کے مذاکرات میں شامل ہے ۔ قر ض پروگرام کے دوران فیول سبسڈی نہ دینے، بجٹ خسارہ کم کرنے کے اقدامات، پاور سیکٹر اور پٹرولیم سیکٹر کیلئے ایڈجسٹمنٹس، گردشی قرض میں کمی کا پلان پالیسی سطح مذاکرات کا حصہ ہیں۔پاکستان آئی ایم ایف پالیسی سطح کے مذاکرات 15 نومبر تک جاری رہنے کا امکان ہے،پاکستان آئی ایم ایف کی بیشتر شرائط پوری کر چکا، اقتصادی ڈیٹا بھی شیئر کیا جا چکا،لیسی سطح کے مذاکرات میں اسٹاف لیول ایگریمنٹ فائنل کیا جائے گا، اقتصا دی جائزے کی کامیابی پر پاکستان کو تقریباً 71 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط ملے گی۔سٹاف لیول معاہدے کی صورت میں حتمی منظوری آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ دےگا، 3 ارب ڈالر کے قرض پروگرام میں سے پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر پہلے ہی مل چکے ہیں۔

آئی ایم ایف

مزید :

صفحہ اول -