وہ مہربان مشکلوں میں ڈھال تھا۔۔۔

وہ مہربان مشکلوں میں ڈھال تھا۔۔۔
وہ مہربان مشکلوں میں ڈھال تھا۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ملا نہیں تو دل کو کچھ ملال تھا
وہ شخص جس کو چھوڑنا محال تھا
وہ اک نظر مجھے اسیر کر گئی
اس اک نظر میں جانے کیا کمال تھا
جو وقت اس کے ساتھ تھا وہ خوب تھا
وہی تو زیست کا سنہرا سال تھا
اگر ابھی نہیں مجھے وہ کہہ رہے
کہیں گے ایک دن کہ بے مثال تھا
سلگتی ریت پر جو حوصلے سے تھا
موذن رسول وہ بلالؓ تھا
پدر نہیں تو آج سوچتا ہوں میں
وہ مہربان مشکلوں میں ڈھال تھا
وہ خالی ہاتھ چھوڑ سب چلا گیا
کہ ہر طرح سے جو کمایا مال تھا
میں دوستوں سے اس لئے الگ ہوا
بچھا وہاں پہ سازشوں کا جال تھا
اکیلے کس طرح کٹے گا راستہ
بچھڑتے وقت لب پہ یہ سوال تھا
یہ ماں کا ظرف ہے خطائیں بخش دیں
کہ جو بھی تھا مگر وہ اس کا لال تھا
کلام :ڈاکٹر ظفر جاذب

مزید :

شاعری -