تمہارے رنگ مجھ میں اور گہرے ہوتے جاتے ہیں ۔۔۔

تمہارے رنگ مجھ میں اور گہرے ہوتے جاتے ہیں ۔۔۔
تمہارے رنگ مجھ میں اور گہرے ہوتے جاتے ہیں ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 شاید
میں شاید تم کو یکسر بھولنے والا ہوں 

شاید جان جاں شاید 
کہ اب تم مجھ کو پہلے سے زیادہ یاد آتی ہو 

ہے دل غمگیں بہت غمگیں 
کہ اب تم یاد دل دارانہ آتی ہو 

شمیم دور ماندہ ہو 
بہت رنجیدہ ہو مجھ سے 

مگر پھر بھی 
مشام جاں میں میرے آشتی مندانہ آتی ہو 

جدائی میں بلا کا التفات محرمانہ ہے 
قیامت کی خبر گیری ہے 

بے حد ناز برداری کا عالم ہے 
تمہارے رنگ مجھ میں اور گہرے ہوتے جاتے ہیں 

میں ڈرتا ہوں 
مرے احساس کے اس خواب کا انجام کیا ہوگا 

یہ میرے اندرون ذات کے تاراج گر 
جذبوں کے بیری وقت کی سازش نہ ہو کوئی 

تمہارے اس طرح ہر لمحہ یاد آنے سے 
دل سہما ہوا سا ہے 

تو پھر تم کم ہی یاد آؤ 
متاع دل متاع جاں تو پھر تم کم ہی یاد آؤ 

بہت کچھ بہہ گیا ہے سیل ماہ و سال میں اب تک 
سبھی کچھ تو نہ بہہ جائے 

کہ میرے پاس رہ بھی کیا گیا ہے 
کچھ تو رہ جائے 

کلام :جون ایلیا

مزید :

شاعری -